اسرائیلی طیاروں کی سیز فائر کے باوجود تیسری بار غزہ پر شدید بمباری

اس بار بھی اسرائیل نے حماس پر غزہ سے آتش گیر غباروں کے ذریعے حملہ کرنے کا الزام عائد کیا

فضائی حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، فوٹو: فائل

اسرائیل کے جبگی طیاروں نے سیز فائر کے بعد تیسری بار غزہ کی پٹی پر شدید بمباری کی جس میں حماس کے اسلحہ ساز کارخانے اور ٹریننگ سینٹر کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود اسرائیلی طیاروں نے تیسری بار غزہ کی پٹی پر ایک عمارت اور ایک کمپاؤنڈ پر شدید بمباری کی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : اسرائیل اور حماس گیارہ روز سے جاری جنگ بندی پر رضامند

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی غزہ سے آتش گیر غبارے بھیجنے کے جواب میں کی گئی۔ فضائی بمباری میں حماس کے اسلحہ ساز کارخانے اور ٹریننگ سینٹر کو تباہ کردیا گیا۔ فضائی حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔


یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کی بمباری میں اسلامی یونیورسٹی کی عمارت تباہ، شہادتیں 217 ہوگئیں

مئی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر کا اعلان ہوا تھا، اس کے باوجود اسرائیلی فوج نے آتش گیر غبارے کے حملے کا بہانہ بنا کر تیسری بار غزہ پر بمباری کی ہے تاہم اسرائیل ایک بار بھی آتش گیر غباروں کا ثبوت پیش نہیں کرسکا۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر اسرائیلی طیاروں کی دوسرے دن بھی بمباری

واضح رہے کہ اسرائیل نے مسلسل 11 روز غزہ پر بمباری جس میں 250 سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے کے بعد اردن کی ثالثی میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا۔
Load Next Story