سانحہ مستونگ کے خلاف دھرنے کے شرکا اور وزیراعلیٰ کے مذاکرات بے نتیجہ ختم
کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں بھی سانحے کے خلاف دھرنے دیئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی متاثرہورہی ہے
مستونگ دھماکے کے خلاف احتجاجی دھرنا دینے والے مظاہرین اور وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ اسلام آباد سے خصوصی طور پر کوئٹہ پہنچنے کے بعد علمدار روڈ پر جاری دھرنے میں گئے جہاں جاں بحق افراد کے لواحقین اوردیگر تنظیموں کا میتوں کے ہمراہ دھرنا جاری ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پر جاں بحق افراد کے لواحقین اور شرکا سےیکجہتی کا اظہار کیا اور دھرنہ ختم کرنے کے لیے ان سے مذاکرات کیے جو کہ بے نتیجہ رہے، قبل ازیں وزیراعلیٰ نے سی ایم ایچ جاکر مستونگ دھماکے کے زخمیوں کی عیادت بھی کی۔
واضح رہے کہ مجلس وحدت المسلمین، بلوچستان شیعہ کانفرنس اورجاں بحق افرادکے لواحقین علمدار روڈ پرمیتوں کےساتھ صبح 10 بجےسےدھرنا دیئے بیٹھے ہیں جب کہ کراچی، اسلام آباد اور لاہور سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی سانحے کے خلاف دھرنے دیئے جاری ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثرہورہی ہے۔
دوسری جانب مجلس وحدت المسلمین اور بلوچستان شیعہ کانفرنس کے رہنماؤں نے 2 فروری کو کوئٹہ میں ایک اجلاس کا بھی انعقاد کیا ہے جس میں مختلف مکتبہ ہائے فکرکے رہنماؤں کے علاوہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی میں جاں بحق افراد کے لواحقین بھی شرکت کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ اسلام آباد سے خصوصی طور پر کوئٹہ پہنچنے کے بعد علمدار روڈ پر جاری دھرنے میں گئے جہاں جاں بحق افراد کے لواحقین اوردیگر تنظیموں کا میتوں کے ہمراہ دھرنا جاری ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پر جاں بحق افراد کے لواحقین اور شرکا سےیکجہتی کا اظہار کیا اور دھرنہ ختم کرنے کے لیے ان سے مذاکرات کیے جو کہ بے نتیجہ رہے، قبل ازیں وزیراعلیٰ نے سی ایم ایچ جاکر مستونگ دھماکے کے زخمیوں کی عیادت بھی کی۔
واضح رہے کہ مجلس وحدت المسلمین، بلوچستان شیعہ کانفرنس اورجاں بحق افرادکے لواحقین علمدار روڈ پرمیتوں کےساتھ صبح 10 بجےسےدھرنا دیئے بیٹھے ہیں جب کہ کراچی، اسلام آباد اور لاہور سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی سانحے کے خلاف دھرنے دیئے جاری ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثرہورہی ہے۔
دوسری جانب مجلس وحدت المسلمین اور بلوچستان شیعہ کانفرنس کے رہنماؤں نے 2 فروری کو کوئٹہ میں ایک اجلاس کا بھی انعقاد کیا ہے جس میں مختلف مکتبہ ہائے فکرکے رہنماؤں کے علاوہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی میں جاں بحق افراد کے لواحقین بھی شرکت کریں گے۔