کینجھرجھیل میں کراچی کے تین نوجوان ڈوب کر جاں بحق
نوجوان گلشن حدید کے رہائشی تھی جو سیر و تفریح کی غرض سے جھیل گئے تھے
ISLAMABAD:
کینجھر جھیل میں کراچی کے تین نوجوان ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ٹھٹھہ کی مشہور کینجھر جھیل میں کراچی سے تعلق رکھنے والے تین نوجوان ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، ڈوبنے والوں کی عمریں 15 سے 17 سال کے درمیان بتائی جاتی ہے، اور ان کا تعلق کراچی کے علاقے گلشن حدید سے ہے، متوفی نوجوان اہل خانہ کے ساتھ سیر و تفریح کی غرض سے جھیل آئے تھے اور نہاتے ہوئے گہرے پانی میں چلے گئے تھے۔
پولیس کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں جھیل پر پہنچیں، تاہم مقامی غوطہ غوروں نے ڈوبنے والے نوجوانوں کی لاشیں جھیل سے نکال لی تھیں، لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا ہے، ہلاک ہونے والے تینوں نوجوان کراچی کے رہائشی اور مدرسہ بنوریہ قاسمیہ کے طالب علم بتائے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ روزانہ سندھ بھر سے ہزاروں افراد کینجھر جھیل پر پکنک منانے آتے ہیں، جب کہ مقامی افراد کے بار بار توجہ دلانے کے باوجود حکومت اور انتظامیہ نے جھیل پر ریسکیوعملہ تعینات نہیں کیا، جس کی وجہ سے آئے روز حادثات رونما ہوتے ہیں، اور گزشتہ 3 روز میں کینجھر جھیل میں ڈوب کر مرنے والوں کی تعداد 5 ہوچکی ہے اور تمام کا تعلق کراچی سے تھا، اس کے باوجود ریسکیو عملہ مسلسل غیرفعال ہے، جس کے باعث کینجھر جھیل سیاحوں کے لیے غیر محفوظ ہو گئی ہے۔
کینجھر جھیل میں کراچی کے تین نوجوان ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ٹھٹھہ کی مشہور کینجھر جھیل میں کراچی سے تعلق رکھنے والے تین نوجوان ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، ڈوبنے والوں کی عمریں 15 سے 17 سال کے درمیان بتائی جاتی ہے، اور ان کا تعلق کراچی کے علاقے گلشن حدید سے ہے، متوفی نوجوان اہل خانہ کے ساتھ سیر و تفریح کی غرض سے جھیل آئے تھے اور نہاتے ہوئے گہرے پانی میں چلے گئے تھے۔
پولیس کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں جھیل پر پہنچیں، تاہم مقامی غوطہ غوروں نے ڈوبنے والے نوجوانوں کی لاشیں جھیل سے نکال لی تھیں، لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا ہے، ہلاک ہونے والے تینوں نوجوان کراچی کے رہائشی اور مدرسہ بنوریہ قاسمیہ کے طالب علم بتائے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ روزانہ سندھ بھر سے ہزاروں افراد کینجھر جھیل پر پکنک منانے آتے ہیں، جب کہ مقامی افراد کے بار بار توجہ دلانے کے باوجود حکومت اور انتظامیہ نے جھیل پر ریسکیوعملہ تعینات نہیں کیا، جس کی وجہ سے آئے روز حادثات رونما ہوتے ہیں، اور گزشتہ 3 روز میں کینجھر جھیل میں ڈوب کر مرنے والوں کی تعداد 5 ہوچکی ہے اور تمام کا تعلق کراچی سے تھا، اس کے باوجود ریسکیو عملہ مسلسل غیرفعال ہے، جس کے باعث کینجھر جھیل سیاحوں کے لیے غیر محفوظ ہو گئی ہے۔