احسن اقبال کی گرفتاری میں نیب نے اختیارات سے تجاوز کیا اسلام آباد ہائیکورٹ
نیب پنڈی احسن اقبال پر کرپشن کے الزام کا ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا، اسلام آباد ہائیکورٹ
ATTOCK:
عدالت نے احسن اقبال کی گرفتاری کو نیب کا اختیار سے تجاوز قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں احسن اقبال کی ضمانت کے خلاف نیب ریفرنس پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا، 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے، جس میں عدالت احسن اقبال کی گرفتاری کو نیب کا اختیار سے تجاوز قرار دے دیا، اور عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ نیب پنڈی احسن اقبال پر کرپشن کا الزام کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نارووال اسپورٹس سٹی پروجیکٹ میں احسن اقبال کے خلاف نیب ریفرنس دائر
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ منصوبہ شروع کرنے کی تجویز ناروال کی عوام کو فائدہ پہچانا ہے، سی ڈی ڈبلیو پی سمیت مختلف متعلقہ فورمز کی جانب سے منصوبے کی منظوری دی گئی، نا ریکارڈ پر ہے نا نیب نے الزام لگایا کہ احسن اقبال نے اس منصوبے سے مالی فائدہ حاصل کیا۔
چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں کہا گیا تھا کہ احسن اقبال نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، اور پاکستان اسپورٹس بورڈ اور نیسپاک پر دباؤ ڈال کر توسیع کرائی، پروجیکٹ میں توسیع کرکے لاگت 3 کروڑ 47 لاکھ سے 2 ارب 99 کروڑ تک لے گئے، احسن اقبال نے اسپورٹس کمپلیکس کے لئے زمین کی نشاندہی بھی خود کی، اور خریدی گئی زمین کے خسرہ نمبر تک خود فراہم کئے۔
عدالت نے احسن اقبال کی گرفتاری کو نیب کا اختیار سے تجاوز قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں احسن اقبال کی ضمانت کے خلاف نیب ریفرنس پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا، 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے، جس میں عدالت احسن اقبال کی گرفتاری کو نیب کا اختیار سے تجاوز قرار دے دیا، اور عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ نیب پنڈی احسن اقبال پر کرپشن کا الزام کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نارووال اسپورٹس سٹی پروجیکٹ میں احسن اقبال کے خلاف نیب ریفرنس دائر
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ منصوبہ شروع کرنے کی تجویز ناروال کی عوام کو فائدہ پہچانا ہے، سی ڈی ڈبلیو پی سمیت مختلف متعلقہ فورمز کی جانب سے منصوبے کی منظوری دی گئی، نا ریکارڈ پر ہے نا نیب نے الزام لگایا کہ احسن اقبال نے اس منصوبے سے مالی فائدہ حاصل کیا۔
چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں کہا گیا تھا کہ احسن اقبال نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، اور پاکستان اسپورٹس بورڈ اور نیسپاک پر دباؤ ڈال کر توسیع کرائی، پروجیکٹ میں توسیع کرکے لاگت 3 کروڑ 47 لاکھ سے 2 ارب 99 کروڑ تک لے گئے، احسن اقبال نے اسپورٹس کمپلیکس کے لئے زمین کی نشاندہی بھی خود کی، اور خریدی گئی زمین کے خسرہ نمبر تک خود فراہم کئے۔