گلوکاری کا جنون ہے صوفیانہ کلام سے شہرت ملی صنم ماروی
موسیقی کے اساتذہ نے نئے آنے والوں کے لیے تربیت کے لیے کوئی اہم کام نہیں کیا
گلوکارہ صنم ماروی نے کہا مجھے صوفیانہ کلام اور بزرگوں کے طفیل شہرت ملی اور میں جب بھی صوفیانہ کلام پیش کرتی ہوں تو اس میں ڈوب جاتی ہوں۔
یہ بات انھوں نے اپنے ایک انٹرویوکے دوران کہی۔ صنم ماروی کا کہنا تھا کہ کسی بھی فنکار کو عزت اور شہرت اسی وقت ملتی ہے جب وہ اپنے کام سے سنجیدہ ہو اور محنت اور لگن کے جذبہ سے کام کرتا ہے، گلوکاری میں جنون کی حد تک میرا شوق ہے جس نے مجھے اس مقام تک پہنچایا ،دنیا میں میرے انداز کو پسند کیا گیا سراہا گیا اور یہی میری شناخت بنی۔
پاکستان کی موسیقی اور اس شعبہ سے تعلق رکھنے والے لیجنڈ گلوکاروں نے موسیقی کو عزت اور وقار دیا، بھارت میں بھی ہماری موسیقی کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے،آج موسیقی کی ترویج اور ترقی کے لیے وہ کام نہیں ہوریا جس کی ضرورت ہے،اساتذہ نے نئے آنے والوں کے لیے کوئی ایسا کام نہیں کیا جو ان کی تربیت میں اہم کردار ادا کرسکے۔ انھوں نے کہا ماضی کی طرح موسیقی میں پاکستان کا مستقبل بھی روشن ہے ضرورت اس بات کی ہے باصلاحیت فنکاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور انھیں آنے کا موقع دیا جائے۔
یہ بات انھوں نے اپنے ایک انٹرویوکے دوران کہی۔ صنم ماروی کا کہنا تھا کہ کسی بھی فنکار کو عزت اور شہرت اسی وقت ملتی ہے جب وہ اپنے کام سے سنجیدہ ہو اور محنت اور لگن کے جذبہ سے کام کرتا ہے، گلوکاری میں جنون کی حد تک میرا شوق ہے جس نے مجھے اس مقام تک پہنچایا ،دنیا میں میرے انداز کو پسند کیا گیا سراہا گیا اور یہی میری شناخت بنی۔
پاکستان کی موسیقی اور اس شعبہ سے تعلق رکھنے والے لیجنڈ گلوکاروں نے موسیقی کو عزت اور وقار دیا، بھارت میں بھی ہماری موسیقی کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے،آج موسیقی کی ترویج اور ترقی کے لیے وہ کام نہیں ہوریا جس کی ضرورت ہے،اساتذہ نے نئے آنے والوں کے لیے کوئی ایسا کام نہیں کیا جو ان کی تربیت میں اہم کردار ادا کرسکے۔ انھوں نے کہا ماضی کی طرح موسیقی میں پاکستان کا مستقبل بھی روشن ہے ضرورت اس بات کی ہے باصلاحیت فنکاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور انھیں آنے کا موقع دیا جائے۔