مریم اور بلاول کی سیاست کا نہ کوئی نظریہ ہے اور نہ ہی کوئی مقصد فواد چوہدری
جن کا پیسہ اور دولت بیرون ملک ہو، وہ کیسے پاکستان کے نظریئے کی حفاظت کریں گے، وفاقی وزیر
وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مریم اور بلاول کی سیاست کا نہ کوئی نظریہ ہے اور نہ ہی کوئی مقصد جب کہ جن کا پیسہ اور دولت بیرون ملک ہو، وہ کیسے پاکستان کے نظریئے کی حفاظت کریں گے۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بلاول بھٹو اور مریم نواز کی تقریروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور بلاول بھٹو سیاسی طور پر طفل مکتب ہیں، انہیں کشمیر کی تاریخ اور کشمیری عوام کی جدوجہد کا کچھ پتہ ہی نہیں، ان کے والدین پاکستان کی اربوں روپے کی دولت لوٹنے کے مقدمات میں ملوث اور مفرور ہیں، یہ ان کی جگہ پُر کر رہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مریم اور بلاول کی سیاست کا نہ کوئی نظریہ ہے اور نہ ہی کوئی مقصد، ان کی تقریروں سے بھی پتہ نہیں چل رہا کہ وہ کہنا کیا چاہ رہے ہیں، 30،30 سال حکومت کرنے والوں کو پتہ نہیں کہ ان کی پالیسی کیا ہے اور یہ چاہتے کیا ہیں، یہ اپنے دور حکومت میں تو کلبھوشن کا نام لیتے ہوئے بھی ڈرتے تھے، انہوں نے کیا پالیسی چلانی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کشمیر کے سفیر ہیں، آج نریندرمودی کو اس لئے مضبوط جواب دیا جا رہا ہے کہ یہاں عمران خان کی حکومت ہے، وزیراعظم نے کشمیر کے مسئلہ پر عالمی خاموشی توڑی، او آئی سی، سلامتی کونسل اور پوری دنیا میں کشمیر پر آواز بلند کی۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ جن کا پیسہ اور دولت بیرون ملک ہو، وہ کیسے پاکستان کے نظریئے کی حفاظت کریں گے، آزاد جموں وکشمیر میں دونوں پارٹیوں نے 10 سال حکومت کی لیکن کارکردگی صفر دکھائی، بہتر ہوتا جلسوں میں اپنی کارکردگی بتاتے، انہوں نے سیاسی طعنوں کی محفل برپا کر دی ہے، کشمیر کی ٹوٹی سڑکیں، صحت اور تعلیم کی سہولیات کے فقدان پر (ن) لیگ اور پی پی پی دونوں کی خاموشی کو کشمیری جانتے ہیں، کشمیر کے عوام کو دھوکہ نہیں دیا جا سکتا۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بلاول بھٹو اور مریم نواز کی تقریروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور بلاول بھٹو سیاسی طور پر طفل مکتب ہیں، انہیں کشمیر کی تاریخ اور کشمیری عوام کی جدوجہد کا کچھ پتہ ہی نہیں، ان کے والدین پاکستان کی اربوں روپے کی دولت لوٹنے کے مقدمات میں ملوث اور مفرور ہیں، یہ ان کی جگہ پُر کر رہے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مریم اور بلاول کی سیاست کا نہ کوئی نظریہ ہے اور نہ ہی کوئی مقصد، ان کی تقریروں سے بھی پتہ نہیں چل رہا کہ وہ کہنا کیا چاہ رہے ہیں، 30،30 سال حکومت کرنے والوں کو پتہ نہیں کہ ان کی پالیسی کیا ہے اور یہ چاہتے کیا ہیں، یہ اپنے دور حکومت میں تو کلبھوشن کا نام لیتے ہوئے بھی ڈرتے تھے، انہوں نے کیا پالیسی چلانی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کشمیر کے سفیر ہیں، آج نریندرمودی کو اس لئے مضبوط جواب دیا جا رہا ہے کہ یہاں عمران خان کی حکومت ہے، وزیراعظم نے کشمیر کے مسئلہ پر عالمی خاموشی توڑی، او آئی سی، سلامتی کونسل اور پوری دنیا میں کشمیر پر آواز بلند کی۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ جن کا پیسہ اور دولت بیرون ملک ہو، وہ کیسے پاکستان کے نظریئے کی حفاظت کریں گے، آزاد جموں وکشمیر میں دونوں پارٹیوں نے 10 سال حکومت کی لیکن کارکردگی صفر دکھائی، بہتر ہوتا جلسوں میں اپنی کارکردگی بتاتے، انہوں نے سیاسی طعنوں کی محفل برپا کر دی ہے، کشمیر کی ٹوٹی سڑکیں، صحت اور تعلیم کی سہولیات کے فقدان پر (ن) لیگ اور پی پی پی دونوں کی خاموشی کو کشمیری جانتے ہیں، کشمیر کے عوام کو دھوکہ نہیں دیا جا سکتا۔