یوکرائن کیف میدان جنگ بن گیا جھڑپیں 5 مظاہرین ہلاک
300 زخمی،تمام دن پولیس اورمظاہرین ایک دوسرےسےالجھتے رہے، مظاہرین نے دھواں بم پھینکے، کیف کی فضا گرد آلود اور سیاہ رہی
یوکرائن کے دارالحکومت کیف میں حکومت مخالف مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز میں جھڑپوں کے دوران 5 مظاہرین ہلاک اور300 زخمی ہو گئے جبکہ تمام دن یوکرائنی دارالحکومت جھڑپوں کے باعث میدان جنگ بنا رہا۔
یوکرینسکا نیو ویب سائٹ کے مطابق احتجاجی تحریک کے ایک میڈیکل سینٹر کے کو آرڈینیٹر اولیگ میوسے نے اپوزیشن کے حمایتی ریڈیو چینل ہروماڈسکے کو بتایا کہ تمام دن کی جھڑپوں میں 5 مظاہرین ہلاک اور 300 زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری طرف دارالحکومت کیف میں دھوئیں اور آنسو گیس اور گرینیڈ بم اور دھول کے ساتھ گولیوں سے گونج اٹھا، نعروں کے شور میں دفن کیف کا مرکزی علاقہ سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوران ایک جنگ زون میں تبدیل ہوگیا۔
پولیس نے پہلی مرتبہ گزشتہ صبح مظاہرین کیخلاف ایکشن لیا، مرکزی چوک میں موجود مظاہرین نے پولیس پر پتھرائو شروع کردیا جس کے بعد پولیس مظاہرین پر ٹوٹ پڑی، آنسو گیس کے شیل پھینکے، ربڑ کی گولیاں چلائیں، اس دوران پیچھے ہٹنے والے مظاہرین نے دوبارہ منظم ہوکر پہلے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی، پتھر اکٹھے کیے، شیشے کی بوتلوں میں بلیک اسموک گیس بھر کر پولیس پر دھاوا بول دیا، پھر تمام دن جھڑپیں ہوتی رہیں۔واضح رہے کہ شام کو صدارتی محل میں صدر وکٹر یونوکو وچ اور اپوزیشن رہنما کی ملاقات طے تھی۔
یوکرینسکا نیو ویب سائٹ کے مطابق احتجاجی تحریک کے ایک میڈیکل سینٹر کے کو آرڈینیٹر اولیگ میوسے نے اپوزیشن کے حمایتی ریڈیو چینل ہروماڈسکے کو بتایا کہ تمام دن کی جھڑپوں میں 5 مظاہرین ہلاک اور 300 زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری طرف دارالحکومت کیف میں دھوئیں اور آنسو گیس اور گرینیڈ بم اور دھول کے ساتھ گولیوں سے گونج اٹھا، نعروں کے شور میں دفن کیف کا مرکزی علاقہ سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوران ایک جنگ زون میں تبدیل ہوگیا۔
پولیس نے پہلی مرتبہ گزشتہ صبح مظاہرین کیخلاف ایکشن لیا، مرکزی چوک میں موجود مظاہرین نے پولیس پر پتھرائو شروع کردیا جس کے بعد پولیس مظاہرین پر ٹوٹ پڑی، آنسو گیس کے شیل پھینکے، ربڑ کی گولیاں چلائیں، اس دوران پیچھے ہٹنے والے مظاہرین نے دوبارہ منظم ہوکر پہلے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی، پتھر اکٹھے کیے، شیشے کی بوتلوں میں بلیک اسموک گیس بھر کر پولیس پر دھاوا بول دیا، پھر تمام دن جھڑپیں ہوتی رہیں۔واضح رہے کہ شام کو صدارتی محل میں صدر وکٹر یونوکو وچ اور اپوزیشن رہنما کی ملاقات طے تھی۔