رچرڈ برینس نے خلائی سفر کامیابی سے مکمل کرلیا

وِرجِن گیلکٹک راکٹ ہوائی جہاز میں ڈیڑھ گھنٹے سفر کے بعد 90 کلومیٹربلندی پر چند منٹ بے وزنی کی کیفیت میں رہا

تصویر میں رچرڈ برینسن خلا کی بے وزنی میں خوشی سے سرشار دکھائی دے رہے ہیں۔ فوٹو: ورجن گیلکٹک

PARIS:
برطانوی کاروباری شخصیت اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کے مالک 70 سالہ رچرڈ برینسن نے اپنی زندگی کی بڑی خواہش پوری کرتے ہوئے چند منٹ خلا میں گزارے ہیں۔

رچرڈ برینسن نے یہ سفر ڈیڑھ گھنٹے میں مکمل کیا اور اپنے ہی وِرجِن گیلکٹک راکٹ ہوائی جہاز میں بیٹھ کر زمینی افق کے کنارے تک گئے۔ 90 کلومیٹر کی بلندی پر آسمان تاریک ہوگیا اور خلا کی بے وزنی محسوس ہونے لگی۔ اس ماحول میں رچرڈ اور دیگر مسافروں نے چند منٹ گزارے جو انہیں خلا میں رہنے کا احساس دلاگئے۔

واضح رہے کہ وِرجِن گیلکٹک کمپنی رچرڈ برینسن کی ملکیت ہے اور وہ عام مسافروں کو اپنے راکٹ ہوائی جہاز کے ذریعے خلا کے کنارے تک کی سیر کرانا چاہتے ہیں۔ اس کے باقاعدہ آغاز سے قبل رچرڈ خود اس سفر پر جانے اور محسوس کرنے کے خواہشمند تھے۔ اس پورے سفر کو براہِ راست آن لائن دیکھا گیا اور لوگوں نے گہری دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔



2004 میں رچرڈ نے خلائی طیارے بنانے کا اعلان کیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ 2007 میں وہ کمرشل پیمانے پر یہ سہولیات فراہم کریں گے لیکن اس منزل کے حصول میں 17 سال کا عرصہ لگ گیا۔


رچرڈ نےبتایا کہ انہیں بچپن سے ہی خلا میں جانے کا شوق تھا اور وہ مزید ہزاروں لاکھوں افراد کو زمین سے پرے تاریک خلا میں لے جانا چاہتا ہے۔

ان کی خلائی سواری کا نام یونیٹی ہے جسے ایک خاص ہوائی جہاز پر رکھ کر 15 کلومیٹر کی بلندی تک پہنچایا گیا ۔ اس کےبعد خلائی سواری ہوائی جہاز سے الگ ہوگئ اور اس کے انجن 60 سیکنڈ تک جلائے گئے۔ رچرڈ کے ساتھ دو مسافر اور دو پائلٹ بھی اس سفر میں شریک تھے۔



تھوڑی دیر میں خلائی سواری 90 کلومیٹر کی بلندی پر پہنچی جہاں تمام عملے پر ثقلی اثر کمزور پڑگیا اور انہوں نے چند منٹ خلا کی بے وزنی میں گزارے۔ یہاں رچرڈ اور ان کے ساتھیوں نے کھڑکی سے خلا کا نظارہ کیا اور اس وقت انہوں نے اس سفر کو 'حیرت انگیز' قرار دیا۔

اس کے بعد ہوائی جہاز نے رختِ سفر باندھا اور نیومیکسیکو کے اسپیس پورٹ پر بحفاظت اترگیا۔
Load Next Story