نیلم جہلم پاور منصوبے کی جلد تکمیل کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر
منصوبے کی عدم تعمیر سے بھارت پاکستان کے حصے کا پانی اپنے استعمال میں لارہا ہے، درخواست گزار کا موقف
نیلم جہلم پاور منصوبے کی جلد تکمیل کے لئے سپریم کورٹ رجسٹری میں درخواست دائر کرائی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیلم جہلم پاور پراجیکٹ ملک میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے اہم کردار ادا کرسکتا ہے، ابتدا میں اس منصوبے پر 130 ارب روپے کی لاگت آنی تھی لیکن تاخیر کے باعث اس اہم منصوبے کی لاگت 276 ارب تک پہنچ گئی ہے، اس کے علاوہ اس منصوبے کی عدم تعمیر سے بھارت پاکستانی دریا کا پانی اپنے استعمال میں لا رہا ہے اور اس منصوبے کی تاخیر سے پاکستان کو اپنے حصے سے پانی مزید کم ملے گا، اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ حکومت کو اس اہم منصوبے کی جلد تعمیر کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ نیلم جہلم پاور پراجیکٹ 2016 میں مکمل ہوگا جبکہ اس سے 969 میگاواٹ بجلی یومیہ پیدا ہوگی۔
سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیلم جہلم پاور پراجیکٹ ملک میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے اہم کردار ادا کرسکتا ہے، ابتدا میں اس منصوبے پر 130 ارب روپے کی لاگت آنی تھی لیکن تاخیر کے باعث اس اہم منصوبے کی لاگت 276 ارب تک پہنچ گئی ہے، اس کے علاوہ اس منصوبے کی عدم تعمیر سے بھارت پاکستانی دریا کا پانی اپنے استعمال میں لا رہا ہے اور اس منصوبے کی تاخیر سے پاکستان کو اپنے حصے سے پانی مزید کم ملے گا، اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ حکومت کو اس اہم منصوبے کی جلد تعمیر کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ نیلم جہلم پاور پراجیکٹ 2016 میں مکمل ہوگا جبکہ اس سے 969 میگاواٹ بجلی یومیہ پیدا ہوگی۔