ٹوکیواولمپکس اولمپک میوزیم پاکستان کی سنہری یادوں کا گواہ
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی مشاورت سے اس میوزیم کوجدید شکل دینے کی پلاننگ ضرورکی جارہی ہیں
ٹوکیواولمپکس کا میلہ جولائی کے تیسرے ہفتے سج رہا ہے، جس کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں کی روانگی کا ٓآغاز16 جولائی سے ہوگا۔
ٹوکیواولمپکس کا میلہ جولائی کے تیسرے ہفتے سج رہا ہے، جس کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں کی روانگی کا ٓآغاز16 جولائی سے ہوگا۔ پاکستان نے اب تک اولمپکس میں مجموعی طورپر دس میڈلز جیتے ہیں جس میں تین گولڈ، تین سلور اور چار برانز میڈلز شامل ہیں۔
اولمپکس سمیت دوسرے بین الاقوامی کھیلوں میں جیتے گئے یہ تمام میڈلز اس وقت اولمپک میوزیم میں ہیں۔ریگل چوک لاہورمیں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کا ہیڈکوارٹرہے جس کو اولمپک ہاوس کا نام دیا گیاہے، اس میں اولمپک میوزیم بنایاگیاہے جہاں قیام پاکستان سے لے کر اب تک کے کھیلوں میں جیتے گئے تمام میڈلز، ٹرافیاں، اور دوسری یادگار چیزیں موجود ہیں۔
اولمپک میوزیم میں کھیلوں کے حوالے سے بانی پاکستان کی نایاب تصاویربھی موجود ہیں، جو کھیلوں سے ان کی محبت کی گواہی دیتی ہیں، اولمپک گیمز،کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز اوردوسری بین الاقوامی کھیلوں کے میڈلز کے ساتھ موجود دیگر یادگار اشیاکھیلوں میں اورخاص طورپراولمپکس میں پاکستان کے شاندار ماضی کی داستان سنارہی ہیں۔
پاکستان ہاکی ٹیم نے انیس سو چھپن کے میلبورن اولمپکس میں عبدالحمید حمیدی کی قیادت میں پہلی بار سلورمیڈل جیت کر سبز ہلالی لہرایا۔جبکہ انیس سو ساٹھ کے روم اولمپکس میں ہاکی کےمیدان میں جب پاکستان نے بھارت کو فائنل میں ہراکر گولڈ میڈل کا کھاتہ کھولا تو اس وقت بھی کپتان عبدالحمید حمیدی تھے۔ان ہی کھیلوں میں پاکستان کے محمدبشیر نے ریسلنگ میں ملک کو برانز میڈل دلاکر عزت پائی۔ انیس سو چونسٹھ کے ٹوکیو اولمپکس میں فائنل میں بھارت کےہاتھوں شکست کھانے والی قومی ٹیم نے واحد سلور میڈل لیا۔ اس وقت کپتان منظور حسین عاطف تھے۔انیس سو اڑسٹھ کےمیکسیکو اولمپکس میں طارق عزیز کی قیادت میں ہاکی ٹیم نے گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کی شان وشوکت میں اضافہ کیا۔ انیس سو باہتر میں جرمنی کےشہر میونخ میں اولمپکس کا میلہ سجا،جہاں محمد اسد ملک کی قیادت میں پاکستان کو سلور میڈل ملا، ہاکی فائنل میں پاکستان جرمنی کو زیر کرنے میں ناکام رہا۔
انیس سو چھہتر مانٹریال کینیڈا میں ہونے والے کھیلوں کے اس عالمی میلےمیں پاکستان کے حصے میں برانز میڈل آیا، اس بار بھی ٹیم ہاکی ہی تھی اور اس کے کپتان عبدالرشید جونیئر تھے۔ انیس سو اسی کے میکسیکو اولمپکس میں پاکستان نے شرکت نہیں کی تھی۔انیس سو چوراسی کے لاس اینجلس اولمپکس میں پاکستانی ہاکی ٹیم نے فائنل کے اضافی وقت میں جرمنی کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہراکر منظورحسین جونیئر کی کپتانی میں سونے کا تمغہ جیتا اور پاکستان کا جھنڈا اور سر فخر سے اونچا کیا۔
انیس سو اٹھاسی میں سیول ساوتھ کوریا میں پاکستان کا کانسی تمغہ ملا،باکسنگ کی مڈل ویٹ کیٹگری میں شاہ حسین شاہ نے اولمپک میڈل جیتنے کا اعزاز پایا، پاکستان ہاکی ٹیم پانچویں پوزیشن پر رہی۔ انیس سو بانوے میں سپین کے شہر بارسلونا میں پاکستان نے کانسی کا میڈل اپنے نام کیا، ہاکی ٹیم کو شہباز احمدسینیئر کی قیادت میں تیسری اور چوتھی پوزیشن کے میچ میں ہالینڈ کو شکست دی کر یہ میڈل ملا تھا، جو اب تک کا آخری اولمپک میڈل ہے۔انیس سو بانوے سے لے کر اب تک پاکستان نے تمام سات اولمپکس میں شرکت ضرور کی ہے لیکن ہربار دستہ خالی ہاتھ ہی لوٹا ہے۔
اس بارٹوکیواولمپکس میں پاکستان کے دس کھلاڑی چھ کھیلوں میں اپنی قسمت آزمائے گی، بیڈمنٹن میں ماہ حورشہزاد امیدوں کا مرکز ہوں گی، توسوئمنگ میں بسمہ خان اورحسیب طارق شریک ہوں گے۔ اتھلیٹکس میں ارشد ندیم مرکز نگاہ ہیں، ان کے ساتھ ویمن کیٹگری میں نجمہ پروین جارہی ہیں، شوٹنگ میں پاکستان کوگلفام جوزف،محمد خلیل اختر، غلام مصطفی بشیراورمحمد فرخ ندیم سے میڈل کی امید ہے۔ جوڈو میں شاہ حسین شاہ جبکہ ویٹ لیفٹنگ میں طلحہ طالب صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔ دوسری جانب پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکرٹری خالد محمود نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اولمپک میوزیم اب تک کھیلوں میں ملنے والی تمام فتوحات کی یاد دلاتاہے، یہ کمرہ ہمارا روشن ماضی ہے، یہاں موجود عطیات کی گئی چیزوں میں واجد علی شاہ کا نمایاں ہاتھ ہے۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی مشاورت سے اس میوزیم کو جدید شکل دینے کی پلاننگ ضرور کی جارہی ہیں لیکن ہماری خواہش ہےکہ کوئی پاکستانی اسپانسرزسامنے آئیں۔ اس کی تزین و آرائش اوراس کو جدید ترین شکل میں ہمارا ہاتھ بٹائیں۔ ابھی بھی لوگ اس کا وزٹ کرنے آتے ہیں، ہم اس تعداد کو بڑھانا چاہتےہیں تاکہ تعلیمی اداروں کے بچوں کے ساتھ کھیلوں سے محبت کرنے والے دوسرے تمام لوگ یہاں آکر اپنے ہیروز کے کارنامے جان سکیں۔ سیکرٹری پی او اے نے ٹوکیو اولمپکس میں میڈل کےامکانات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹوکیو جانے والے تمام اتھلیٹس ہی میڈل جیتنے کے اہل ہیں،ان سب سے اچھی کارکردگی کی امید ہے۔
ٹوکیواولمپکس کا میلہ جولائی کے تیسرے ہفتے سج رہا ہے، جس کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں کی روانگی کا ٓآغاز16 جولائی سے ہوگا۔ پاکستان نے اب تک اولمپکس میں مجموعی طورپر دس میڈلز جیتے ہیں جس میں تین گولڈ، تین سلور اور چار برانز میڈلز شامل ہیں۔
اولمپکس سمیت دوسرے بین الاقوامی کھیلوں میں جیتے گئے یہ تمام میڈلز اس وقت اولمپک میوزیم میں ہیں۔ریگل چوک لاہورمیں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کا ہیڈکوارٹرہے جس کو اولمپک ہاوس کا نام دیا گیاہے، اس میں اولمپک میوزیم بنایاگیاہے جہاں قیام پاکستان سے لے کر اب تک کے کھیلوں میں جیتے گئے تمام میڈلز، ٹرافیاں، اور دوسری یادگار چیزیں موجود ہیں۔
اولمپک میوزیم میں کھیلوں کے حوالے سے بانی پاکستان کی نایاب تصاویربھی موجود ہیں، جو کھیلوں سے ان کی محبت کی گواہی دیتی ہیں، اولمپک گیمز،کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز اوردوسری بین الاقوامی کھیلوں کے میڈلز کے ساتھ موجود دیگر یادگار اشیاکھیلوں میں اورخاص طورپراولمپکس میں پاکستان کے شاندار ماضی کی داستان سنارہی ہیں۔
پاکستان ہاکی ٹیم نے انیس سو چھپن کے میلبورن اولمپکس میں عبدالحمید حمیدی کی قیادت میں پہلی بار سلورمیڈل جیت کر سبز ہلالی لہرایا۔جبکہ انیس سو ساٹھ کے روم اولمپکس میں ہاکی کےمیدان میں جب پاکستان نے بھارت کو فائنل میں ہراکر گولڈ میڈل کا کھاتہ کھولا تو اس وقت بھی کپتان عبدالحمید حمیدی تھے۔ان ہی کھیلوں میں پاکستان کے محمدبشیر نے ریسلنگ میں ملک کو برانز میڈل دلاکر عزت پائی۔ انیس سو چونسٹھ کے ٹوکیو اولمپکس میں فائنل میں بھارت کےہاتھوں شکست کھانے والی قومی ٹیم نے واحد سلور میڈل لیا۔ اس وقت کپتان منظور حسین عاطف تھے۔انیس سو اڑسٹھ کےمیکسیکو اولمپکس میں طارق عزیز کی قیادت میں ہاکی ٹیم نے گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کی شان وشوکت میں اضافہ کیا۔ انیس سو باہتر میں جرمنی کےشہر میونخ میں اولمپکس کا میلہ سجا،جہاں محمد اسد ملک کی قیادت میں پاکستان کو سلور میڈل ملا، ہاکی فائنل میں پاکستان جرمنی کو زیر کرنے میں ناکام رہا۔
انیس سو چھہتر مانٹریال کینیڈا میں ہونے والے کھیلوں کے اس عالمی میلےمیں پاکستان کے حصے میں برانز میڈل آیا، اس بار بھی ٹیم ہاکی ہی تھی اور اس کے کپتان عبدالرشید جونیئر تھے۔ انیس سو اسی کے میکسیکو اولمپکس میں پاکستان نے شرکت نہیں کی تھی۔انیس سو چوراسی کے لاس اینجلس اولمپکس میں پاکستانی ہاکی ٹیم نے فائنل کے اضافی وقت میں جرمنی کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے ہراکر منظورحسین جونیئر کی کپتانی میں سونے کا تمغہ جیتا اور پاکستان کا جھنڈا اور سر فخر سے اونچا کیا۔
انیس سو اٹھاسی میں سیول ساوتھ کوریا میں پاکستان کا کانسی تمغہ ملا،باکسنگ کی مڈل ویٹ کیٹگری میں شاہ حسین شاہ نے اولمپک میڈل جیتنے کا اعزاز پایا، پاکستان ہاکی ٹیم پانچویں پوزیشن پر رہی۔ انیس سو بانوے میں سپین کے شہر بارسلونا میں پاکستان نے کانسی کا میڈل اپنے نام کیا، ہاکی ٹیم کو شہباز احمدسینیئر کی قیادت میں تیسری اور چوتھی پوزیشن کے میچ میں ہالینڈ کو شکست دی کر یہ میڈل ملا تھا، جو اب تک کا آخری اولمپک میڈل ہے۔انیس سو بانوے سے لے کر اب تک پاکستان نے تمام سات اولمپکس میں شرکت ضرور کی ہے لیکن ہربار دستہ خالی ہاتھ ہی لوٹا ہے۔
اس بارٹوکیواولمپکس میں پاکستان کے دس کھلاڑی چھ کھیلوں میں اپنی قسمت آزمائے گی، بیڈمنٹن میں ماہ حورشہزاد امیدوں کا مرکز ہوں گی، توسوئمنگ میں بسمہ خان اورحسیب طارق شریک ہوں گے۔ اتھلیٹکس میں ارشد ندیم مرکز نگاہ ہیں، ان کے ساتھ ویمن کیٹگری میں نجمہ پروین جارہی ہیں، شوٹنگ میں پاکستان کوگلفام جوزف،محمد خلیل اختر، غلام مصطفی بشیراورمحمد فرخ ندیم سے میڈل کی امید ہے۔ جوڈو میں شاہ حسین شاہ جبکہ ویٹ لیفٹنگ میں طلحہ طالب صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔ دوسری جانب پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکرٹری خالد محمود نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اولمپک میوزیم اب تک کھیلوں میں ملنے والی تمام فتوحات کی یاد دلاتاہے، یہ کمرہ ہمارا روشن ماضی ہے، یہاں موجود عطیات کی گئی چیزوں میں واجد علی شاہ کا نمایاں ہاتھ ہے۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی مشاورت سے اس میوزیم کو جدید شکل دینے کی پلاننگ ضرور کی جارہی ہیں لیکن ہماری خواہش ہےکہ کوئی پاکستانی اسپانسرزسامنے آئیں۔ اس کی تزین و آرائش اوراس کو جدید ترین شکل میں ہمارا ہاتھ بٹائیں۔ ابھی بھی لوگ اس کا وزٹ کرنے آتے ہیں، ہم اس تعداد کو بڑھانا چاہتےہیں تاکہ تعلیمی اداروں کے بچوں کے ساتھ کھیلوں سے محبت کرنے والے دوسرے تمام لوگ یہاں آکر اپنے ہیروز کے کارنامے جان سکیں۔ سیکرٹری پی او اے نے ٹوکیو اولمپکس میں میڈل کےامکانات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹوکیو جانے والے تمام اتھلیٹس ہی میڈل جیتنے کے اہل ہیں،ان سب سے اچھی کارکردگی کی امید ہے۔