داسو واقعے کی تحقیقات میں دھماکا خیز مواد کے شواہد ملے ہیں فواد چوہدری

داسو واقعے میں دہشت گردی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا، وفاقی وزیر اطلاعات

داسو واقعے میں دہشت گردی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا، وفاقی وزیر اطلاعات۔ فوٹو:فائل

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ داسو واقعہ کی ابتدائی تحقیقات میں دھماکا خیز مواد کے آثار کی تصدیق ہو گئی ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والے داسو کے المناک واقعے میں دہشت گردی کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا، واقعے کی ابتدائی تحقیقات میں دھماکا خیز مواد کے شواہد بھی ملے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: داسو ڈیم کے عملے کی بس کو حادثہ؛ 13 افراد جاں بحق

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان داسو واقعے کی تحقیقات کے حوالے سے ہونے والی تمام پیش رفت کا خود جائزہ لے رہے ہیں، اور پاکستان چینی سفارتخانے کے ساتھ رابطے میں ہے، دونوں ممالک دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اپرکوہستان حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری

وزیراعظم کے دورہ ازبکستان کے حوالے سے وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا ازبکستان پہنچنے پر شایان شان استقبال کیا گیا، وزیراعظم کی صدر ازبکستان سے ملاقات ہو گی، عمران خان کے دورے کے دو اہم مقاصد ہیں، ہم پاکستان، افغانستان اور ازبکستان میں سفری سہولیات میں اضافہ چاہتے ہیں، اور دوسری ہماری خواہش ہے کہ گواردر کی بندرگاہ سے سامان تاشقند تک آئے۔


ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ

کوہستان کے ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ روز ہونے والے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی ہے، اور کہا ہے کہ ابھی تحقیقات جاری ہیں مکمل ہونے پر جامع رپورٹ پیش کی جائے گی۔ ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی کمپنی کی بس کوصبح 7 بجکر 15 منٹ پرحادثہ پیش آیا، بس سی جی جی سی کمپنی کے ملازمین کو برسین کیمپ سے کام کی جگہ لی جارہی تھی، کہ راستے میں حادثے کا شکار ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق حادثے میں 9 چینی باشندے 2 ایف سی اہلکار اور 2 مقامی افراد جاں بحق ہوئے، اور واقعے میں میں 27 غیر ملکیوں سمیت 28 افراد زخمی بھی ہوئے، فرانزک ٹیموں، ایجنسیوں اور دیگر تحقیقاتی اداروں نے شواہد اکٹھے کرلئے ہیں، اور مزید تحقیقات کررہے ہیں۔

واقعے کا پس منظر

واضح رہے کہ گزشتہ روز اپرکوہستان میں داسو ڈیم کے ملازمین کو لانے لے جانے والی بس حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے، جب کہ 39 افراد زخمی ہوگئے تھے، جاں بحق افراد میں 9 چائنیز، دو ایف سی اہلکار اور دو مقامی مزدور بھی تھے، کوسٹر گاڑی میں 41 افراد سوار تھے، جن میں سے 7 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

 
Load Next Story