داسو واقعہ چینی کمپنی نے پاکستانی ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ واپس لے لیا
چینی کمپنی عنقریب داسو پراجیکٹ پر تعمیراتی کام دوبارہ شروع کردے گی، ترجمان واپڈا
داسو ڈیم بنانے والی چینی کمپنی نے پاکستانی ملازمین کو نکالنے کا نوٹس واپس لے لیا ہے۔
واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق داسو واقعے کے بعد سول انتظامیہ، واپڈا اور چینی کمپنی نے باہمی مشاورت سے تعمیراتی کام چند دنوں کے لیے معطل کیا تھا، کام بند کرنے کا مقصد حفاظتی اقدامات کو ازسرنو منظم کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: داسو ڈیم کے عملے کی بس کو حادثہ؛ 9 چینی باشندوں سمیت 13 افراد جاں بحق
ترجمان واپڈا کا مزید کہنا تھا کہ بس واقعے کے بعد واپڈا چینی کمپنی کے حکام کے ساتھ مسلسل رابطہ میں رہا، واپڈا کی کوششوں کا مقصد داسو پراجیکٹ پر تعمیراتی کام کی جلد از جلد بحالی تھا۔ داسو ڈیم بنانے والی چینی کمپنی نے پاکستانی ملازمین کو نکالنے کا نوٹس واپس لے لیا ہے، چینی کمپنی عنقریب داسو پراجیکٹ پر تعمیراتی کام دوبارہ شروع کردے گی۔
دریں اثنا ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چویدری نے بھی کہا ہے کہ داسو ڈیم منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی چائنہ گزوبا گروپ کارپوریشن اپنا پہلا نوٹی فیکیشن غیر موثر قرار دے چکی ہے، سیکیورٹی اور کام شروع کے آغاز کے حوالے سے دونوں ملکوں کے متعلقہ حکام رابطے میں ہیں، منصوبے پر کام کا دوبارہ آغاز جلدکردیا جائے گا، چین اور پاکستان داسو ہائیڈرو سمیت بجلی کے تمام منصوبے بروقت مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: داسو واقعے کی تحقیقات تکمیل کے قریب ہے، وزیرداخلہ
دوسری جانب واقعے کی تحقیقات اور معاملے کے جائزے کے کے لیے چین سے آنے والے وفد نے وزارت خارجہ میں تمام متعلقہ حکام سے ملاقات کی ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی وفد میں چینی وزارت خارجہ و کامرس کے حکام، تکنیکی اور تحقیقاتی ماہرین شامل ہیں، ملاقات کے دوران چینی وفد کو واقعے کے بعد ہونے والی پیش رفت اور زخمیوں کےعلاج سےمتعلق بریف کیاگیا۔ چینی وفد نے زخمیوں سے ملاقات کے لیے سی ایم ایچ راولپنڈی کادورہ بھی کیا۔
واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق داسو واقعے کے بعد سول انتظامیہ، واپڈا اور چینی کمپنی نے باہمی مشاورت سے تعمیراتی کام چند دنوں کے لیے معطل کیا تھا، کام بند کرنے کا مقصد حفاظتی اقدامات کو ازسرنو منظم کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: داسو ڈیم کے عملے کی بس کو حادثہ؛ 9 چینی باشندوں سمیت 13 افراد جاں بحق
ترجمان واپڈا کا مزید کہنا تھا کہ بس واقعے کے بعد واپڈا چینی کمپنی کے حکام کے ساتھ مسلسل رابطہ میں رہا، واپڈا کی کوششوں کا مقصد داسو پراجیکٹ پر تعمیراتی کام کی جلد از جلد بحالی تھا۔ داسو ڈیم بنانے والی چینی کمپنی نے پاکستانی ملازمین کو نکالنے کا نوٹس واپس لے لیا ہے، چینی کمپنی عنقریب داسو پراجیکٹ پر تعمیراتی کام دوبارہ شروع کردے گی۔
دریں اثنا ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چویدری نے بھی کہا ہے کہ داسو ڈیم منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی چائنہ گزوبا گروپ کارپوریشن اپنا پہلا نوٹی فیکیشن غیر موثر قرار دے چکی ہے، سیکیورٹی اور کام شروع کے آغاز کے حوالے سے دونوں ملکوں کے متعلقہ حکام رابطے میں ہیں، منصوبے پر کام کا دوبارہ آغاز جلدکردیا جائے گا، چین اور پاکستان داسو ہائیڈرو سمیت بجلی کے تمام منصوبے بروقت مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: داسو واقعے کی تحقیقات تکمیل کے قریب ہے، وزیرداخلہ
دوسری جانب واقعے کی تحقیقات اور معاملے کے جائزے کے کے لیے چین سے آنے والے وفد نے وزارت خارجہ میں تمام متعلقہ حکام سے ملاقات کی ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی وفد میں چینی وزارت خارجہ و کامرس کے حکام، تکنیکی اور تحقیقاتی ماہرین شامل ہیں، ملاقات کے دوران چینی وفد کو واقعے کے بعد ہونے والی پیش رفت اور زخمیوں کےعلاج سےمتعلق بریف کیاگیا۔ چینی وفد نے زخمیوں سے ملاقات کے لیے سی ایم ایچ راولپنڈی کادورہ بھی کیا۔