اثاثہ جات کیس مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی موسی خان بلوچ کی ضمانت منظور
عدالت نے مقررہ وقت میں ٹرائل مکمل نہ ہونے پر موسی خان بلوچ کی ضمانت منظور کی
ہائی کورٹ نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈی ایف او موسٰی خان بلوچ کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے فاضل بینچ نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈی ایف او موسٰی خان بلوچ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
دوران سماعت موسٰی خان بلوچ کے وکیل قاضی جواد احسان اللہ نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے نیب کو 6 مہینے میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا تھا، 6 مہینے سے زائد وقت گزر گیا ابھی تک ٹرائل مکمل نہیں ہوا، احتساب عدالت میں کیس کا ٹرائل ابھی تک مکمل نہیں ہوا، کیس میں 5 سے 6 گواہان کے بیانات اب بھی رکارڈ کرنا باقی ہے۔ عدالت نے مقررہ وقت میں ٹرائل مکمل نہ ہونے پر موسٰی خان بلوچ کی ضمانت منظور کرلی۔
واضح رہے کہ موسیٰ خان بلوچ پر آمدن سے زائد اثاثہ جات اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے ، انہیں میں نیب 24 ستمبر 2020 کو نیب نے ڈی آئی خان سے گرفتار کیا تھا۔
جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے فاضل بینچ نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈی ایف او موسٰی خان بلوچ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
دوران سماعت موسٰی خان بلوچ کے وکیل قاضی جواد احسان اللہ نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے نیب کو 6 مہینے میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا تھا، 6 مہینے سے زائد وقت گزر گیا ابھی تک ٹرائل مکمل نہیں ہوا، احتساب عدالت میں کیس کا ٹرائل ابھی تک مکمل نہیں ہوا، کیس میں 5 سے 6 گواہان کے بیانات اب بھی رکارڈ کرنا باقی ہے۔ عدالت نے مقررہ وقت میں ٹرائل مکمل نہ ہونے پر موسٰی خان بلوچ کی ضمانت منظور کرلی۔
واضح رہے کہ موسیٰ خان بلوچ پر آمدن سے زائد اثاثہ جات اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے ، انہیں میں نیب 24 ستمبر 2020 کو نیب نے ڈی آئی خان سے گرفتار کیا تھا۔