’ہمیں تعلیمِ نسواں اور انسدادِ غربت کیلیے تعاون جاری رکھنا چاہیے‘ چینی خاتونِ اوّل
چینی خاتونِ اوّل پھنگ لی یوان لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم سے متعلق یونیسکو کی خصوصی ایلچی بھی ہیں
KARACHI:
چین کی خاتونِ اوّل اور صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پھنگ لی یوان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے زیر اہتمام تعلیم نسواں اور تخفیف غربت فورم سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کیا۔
پھنگ لی یوان نے، جو لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم سے متعلق یونیسکو کی خصوصی ایلچی بھی ہیں، آج شنگھائی تعاون تنظیم کے زیر اہتمام تعلیم نسواں اور تخفیف غربت فورم سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غربت کا خاتمہ اور خوشحالی کا حصول تمام خواتین کا مشترکہ خواب ہے۔
''تعلیم، علم اور مہارت کے حصول سے خواتین غربت سے نجات حاصل کرسکتی ہیں۔ چین نے مسلسل کوششوں کے ذریعے غربت کے خاتمے میں ایک جامع فتح حاصل کرلی ہے اور لاکھوں چینی خواتین غربت سے مکمل طور پر چھٹکارا پاچکی ہیں،'' انہوں نے کہا۔
پھنگ لی یوان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا بھر میں 435 ملین خواتین غربت میں زندگی بسر کررہی ہیں۔ تعلیم میں مرد عورت کی تفریق اب بھی عیاں ہے۔ کووڈ 19 کی وبا کے باعث خواتین کو نئے چیلنجوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیس سال قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کے بعد سے، مختلف ممالک کی خواتین نے ''شنگھائی روح'' کی روشنی میں خواتین کی ترقی کےلیے تجربات کا تبادلہ کیا، مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا۔
''ہمیں تعلیم نسواں اور انسداد غربت کے شعبوں میں گہرا تعاون جاری رکھنا چاہیے، تعلیم کی روشنی سے خواتین کےلیے امید کا راستہ روشن کرنا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ خواتین کو زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنا چاہیے۔''
چین کی خاتونِ اوّل اور صدر شی جن پھنگ کی اہلیہ پھنگ لی یوان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے زیر اہتمام تعلیم نسواں اور تخفیف غربت فورم سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کیا۔
پھنگ لی یوان نے، جو لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم سے متعلق یونیسکو کی خصوصی ایلچی بھی ہیں، آج شنگھائی تعاون تنظیم کے زیر اہتمام تعلیم نسواں اور تخفیف غربت فورم سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غربت کا خاتمہ اور خوشحالی کا حصول تمام خواتین کا مشترکہ خواب ہے۔
''تعلیم، علم اور مہارت کے حصول سے خواتین غربت سے نجات حاصل کرسکتی ہیں۔ چین نے مسلسل کوششوں کے ذریعے غربت کے خاتمے میں ایک جامع فتح حاصل کرلی ہے اور لاکھوں چینی خواتین غربت سے مکمل طور پر چھٹکارا پاچکی ہیں،'' انہوں نے کہا۔
پھنگ لی یوان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا بھر میں 435 ملین خواتین غربت میں زندگی بسر کررہی ہیں۔ تعلیم میں مرد عورت کی تفریق اب بھی عیاں ہے۔ کووڈ 19 کی وبا کے باعث خواتین کو نئے چیلنجوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیس سال قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کے بعد سے، مختلف ممالک کی خواتین نے ''شنگھائی روح'' کی روشنی میں خواتین کی ترقی کےلیے تجربات کا تبادلہ کیا، مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا۔
''ہمیں تعلیم نسواں اور انسداد غربت کے شعبوں میں گہرا تعاون جاری رکھنا چاہیے، تعلیم کی روشنی سے خواتین کےلیے امید کا راستہ روشن کرنا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ خواتین کو زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنا چاہیے۔''