ٹرینوں کی آمدورفت میں تاخیر سے مسافر شدید پریشان
مسافروں کا ریلوے کی بدانتظامی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے
ریلوے کی بدانتظامی اور نااہلی نے مسافروں کی عید خراب کردی ہے، کراچی، فیصل آباد، لاہور، سیالکوٹ، روالپنڈی اور پشاور کے مابین ٹرینوں کی آمدورفت میں تاخیر 6 گھنٹے سے 15 گھنٹے تک پہنچ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 20 جولائی کو کراچی سے تاخیر سے روانہ ہونے والی ٹرینوں کے مسافر عید گھر کی بجائے سفر میں کرنے پر مجبور ہوں گے۔ کراچی لاہور کے مابین چلنے والی پاک بزنس ایکسپریس سب سے زیادہ 15 گھنٹے تاخیرکا شکار ہوئی ہے، کراچی سے 19 جولائی کی شام روانہ ہونے والی پاک بزنس ایکسپریس 15 گھنٹے کی تاخیر سے 20 جولائی کو صبح 4 بجے لاہور کے لئے روانہ ہوسکی۔
علاوہ ازیں 18 جولائی کو کراچی سے لاہور، پشاور اور راولپنڈی کے لیے روانہ ہونے والی مسافر ٹرینیں قراقرم ایکسپریس، خیبر میل، تیز گام، رحمن بابا ایکسپریس، شاہ حسین سمیت کئی ٹرینیں اپنی منزل مقصود پر پہنچنے کے لئے 8 سے 12 گھنٹے تاخیر کا شکارہوگئیں۔ 20 جولائی کو صبح 6 بجے روانہ ہونے والی شالیمار ایکسپریس کراچی سے 5 گھنٹے تاخیرسے روانہ ہوئی اور عوام ایکسپریس 3 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی۔
اندرون ملک سے ٹرینوں کی آمدورفت میں تاخیرکے باعث 19 جولائی کی شام روانہ ہونے والی ٹرینیں مختلف ٹرینوں کی پرانی بوگیاں جوڑکر 20 جولائی کو علی الصبح کراچی سے اندرون ملک روانہ کی جاسکی ہیں، 19 جولائی کو رات 11 بجے سکھرجیکب آباد جانے والی سکھر ایکسپریس 20 جولائی کی صبح کراچی سے روانہ کی گئی ہے، اسی طرح 19 جولائی کو کراچی سے روانہ ہونے والی خیبرمیل ایکسپریس جو دوران سفر 8 گھنٹے تاخیرکا شکارہوگئی ہے۔
21 جولائی کو صبح نماز عید سے قبل پشاور پہنچنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ عیدالاضحی کے موقع پر کراچی سے ٹرینوں کی روانگی میں تاخیرکی وجہ سے عید سے ایک روز قبل اپنے گھر پہنچنے کی امید کے ساتھ سفر کرنے والے مسافر دوران سفر مزید تاخیر کا شکار ہونے پر بمشکل عیدالاضحیٰ سے چند گھنٹے قبل اپنے اپنے گھروں کو پہنچ سکے ہیں۔
دوسری جانب کینٹ اسٹیشن پر مسافروں کے ردعمل سے بچنے کے لیے ریلوے افسران نے دفاتر چھوڑ کر واسنگ لائن کے قریب عمارت میں عارضی دفاتر سے سرکاری امور انجام دیے ہیں۔ گھنٹوں تاخیر کے شکار مسافروں نے وزیراعظم سے ریلوے کی بدانتظامی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 20 جولائی کو کراچی سے تاخیر سے روانہ ہونے والی ٹرینوں کے مسافر عید گھر کی بجائے سفر میں کرنے پر مجبور ہوں گے۔ کراچی لاہور کے مابین چلنے والی پاک بزنس ایکسپریس سب سے زیادہ 15 گھنٹے تاخیرکا شکار ہوئی ہے، کراچی سے 19 جولائی کی شام روانہ ہونے والی پاک بزنس ایکسپریس 15 گھنٹے کی تاخیر سے 20 جولائی کو صبح 4 بجے لاہور کے لئے روانہ ہوسکی۔
علاوہ ازیں 18 جولائی کو کراچی سے لاہور، پشاور اور راولپنڈی کے لیے روانہ ہونے والی مسافر ٹرینیں قراقرم ایکسپریس، خیبر میل، تیز گام، رحمن بابا ایکسپریس، شاہ حسین سمیت کئی ٹرینیں اپنی منزل مقصود پر پہنچنے کے لئے 8 سے 12 گھنٹے تاخیر کا شکارہوگئیں۔ 20 جولائی کو صبح 6 بجے روانہ ہونے والی شالیمار ایکسپریس کراچی سے 5 گھنٹے تاخیرسے روانہ ہوئی اور عوام ایکسپریس 3 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی۔
اندرون ملک سے ٹرینوں کی آمدورفت میں تاخیرکے باعث 19 جولائی کی شام روانہ ہونے والی ٹرینیں مختلف ٹرینوں کی پرانی بوگیاں جوڑکر 20 جولائی کو علی الصبح کراچی سے اندرون ملک روانہ کی جاسکی ہیں، 19 جولائی کو رات 11 بجے سکھرجیکب آباد جانے والی سکھر ایکسپریس 20 جولائی کی صبح کراچی سے روانہ کی گئی ہے، اسی طرح 19 جولائی کو کراچی سے روانہ ہونے والی خیبرمیل ایکسپریس جو دوران سفر 8 گھنٹے تاخیرکا شکارہوگئی ہے۔
21 جولائی کو صبح نماز عید سے قبل پشاور پہنچنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ عیدالاضحی کے موقع پر کراچی سے ٹرینوں کی روانگی میں تاخیرکی وجہ سے عید سے ایک روز قبل اپنے گھر پہنچنے کی امید کے ساتھ سفر کرنے والے مسافر دوران سفر مزید تاخیر کا شکار ہونے پر بمشکل عیدالاضحیٰ سے چند گھنٹے قبل اپنے اپنے گھروں کو پہنچ سکے ہیں۔
دوسری جانب کینٹ اسٹیشن پر مسافروں کے ردعمل سے بچنے کے لیے ریلوے افسران نے دفاتر چھوڑ کر واسنگ لائن کے قریب عمارت میں عارضی دفاتر سے سرکاری امور انجام دیے ہیں۔ گھنٹوں تاخیر کے شکار مسافروں نے وزیراعظم سے ریلوے کی بدانتظامی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔