بشارالاسد کی شام کی سیاست میں کوئی جگہ نہیں امریکی وزیرخارجہ
بشارالاسد شام میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے بالکل بھی سنجیدہ نہیں ہیں، جان کیری
ISLAMABAD:
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ شامی صدر بشارالاسد جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں اور مستقبل میں ملکی سیاست میں ان کے لئے کوئی جگہ نہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے لئے ڈیوس پہنچنے پر ایک عرب نیوز چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بشارالاسد شام میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے بالکل بھی سنجیدہ نہیں اور وہ جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں، اس کے باوجود شام میں حکومت چلانے کے لئے وہ خود کو ایک آئینی صدر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بشارالاسد کے لئے شام کی سیاست میں کوئی جگہ نہیں تاہم بشارالاسد کی حکومت کے اراکین اگر عوام کے قتل عام میں ملوث نہ پائے گئے تو انہیں عبوری حکومت کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔
جان کیری کا کہنا تھا کہ ایران کو شام کے حوالے سے ہونے والے ''جینیوا دوم'' مذاکرات کے لئے دعوت دی گئی تھی لیکن ایران نے جب جینیوا معاہدے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تو اقوام متحدہ نے تہران کا دعوت نامہ منسوخ کردیا، ایران کو باتوں سے زیادہ اپنے عمل سے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ شام کے مسئلے کے حل کے لئے سنجیدہ ہے اگر ایران نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو پھر اس کا مذاکرات کا حصہ بننا بہت مشکل ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ شامی حکومت جییوا دوم مذاکرات میں صدر بشارالاسد کو عبوری حکومت کا حصہ بنانا چاہتی ہے جبکہ اپوزیشن جماعتیں بضد ہیں کہ بشار الاسد کو عبوری حکومت کا حصہ بنایا گیا تو وہ مذاکرات کا حصہ نہیں بنیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ شامی صدر بشارالاسد جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں اور مستقبل میں ملکی سیاست میں ان کے لئے کوئی جگہ نہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے لئے ڈیوس پہنچنے پر ایک عرب نیوز چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بشارالاسد شام میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے بالکل بھی سنجیدہ نہیں اور وہ جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں، اس کے باوجود شام میں حکومت چلانے کے لئے وہ خود کو ایک آئینی صدر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بشارالاسد کے لئے شام کی سیاست میں کوئی جگہ نہیں تاہم بشارالاسد کی حکومت کے اراکین اگر عوام کے قتل عام میں ملوث نہ پائے گئے تو انہیں عبوری حکومت کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔
جان کیری کا کہنا تھا کہ ایران کو شام کے حوالے سے ہونے والے ''جینیوا دوم'' مذاکرات کے لئے دعوت دی گئی تھی لیکن ایران نے جب جینیوا معاہدے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تو اقوام متحدہ نے تہران کا دعوت نامہ منسوخ کردیا، ایران کو باتوں سے زیادہ اپنے عمل سے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ شام کے مسئلے کے حل کے لئے سنجیدہ ہے اگر ایران نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو پھر اس کا مذاکرات کا حصہ بننا بہت مشکل ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ شامی حکومت جییوا دوم مذاکرات میں صدر بشارالاسد کو عبوری حکومت کا حصہ بنانا چاہتی ہے جبکہ اپوزیشن جماعتیں بضد ہیں کہ بشار الاسد کو عبوری حکومت کا حصہ بنایا گیا تو وہ مذاکرات کا حصہ نہیں بنیں گے۔