عمران خان نے کشمیر کا سفیر بننے کا کہا لیکن کلبھوشن کے وکیل بن گئے بلاول
عمران خان کی منافقت، جھوٹ اور یوٹرن سے سب واقف ہیں، چیئرمین پیپلز پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ عمران خان نے کہا تھا کہ میں کشمیر کا سفیر بنوں گا لیکن وہ کلبھوشن کا وکیل بن گئے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تاریخ میں کشمیر کے معاملے کو اتنا نقصان نہیں پہنچایا گیا جتنا عمران خان نے اپنے کردار، باتوں اور کوئی کام نہ کرکے پہنچایا ہے، کٹھ پتلی حکومت نے کشمیر کےعوام کولاوارث چھوڑدیا، پچھلے 3 سال میں عمران خان نے کشمیر میں ایک اینٹ بھی نہیں لگائی، عمران خان کی منافقت، جھوٹ اور یوٹرن سے سب واقف ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ میں کشمیر کا سفیر بنوں گا لیکن وہ کلبھوشن کا وکیل بن گئے، کشمیر پر حملہ ہوا تو وزیراعظم نے اسمبلی میں کھڑے ہو کر کہا میں کیا کروں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کے علاوہ کوئی سیاسی جماعت نہیں، صرف پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں کام کیا،(ن) لیگ کی حکومت نے بھی پیپلز پارٹی کے منصوبوں کو آگے بڑھایا، دھاندلی نہ ہوئی تو پیپلز پارٹی کے امیدوار ہی منتخب ہوں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات کو شفاف نہیں کہہ سکتے، وفاقی حکومت نے کشمیر میں ہراختیار استعمال کرنے کی کوشش کی، وزیراعظم پاکستان اور وزرا بھی سرکاری وسائل استعمال کررہےہیں، جس وفاقی وزیر کو آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کی طرف سے نکلنے کی ہدایت کی گئی تھی، پی ٹی آئی کے امیدواروں نے اُس وزیر کا استقبال کیا، پی ٹی آئی کے امیدواروں نے پیسہ تقسیم کرکے خلاف وزری کی، الیکشن کمیشن نے ان امیدواروں کو نااہل نہیں کیا تو الیکشن متنازع ہوں گے، عمران خان کا آخری دنوں میں کشمیر جانا الیکشن کمیشن کے منہ پر طمانچہ ہے، تمام جماعتوں کو چاہیے کہ کشمیر الیکشن پر اسمبلی میں قانون سازی کریں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تاریخ میں کشمیر کے معاملے کو اتنا نقصان نہیں پہنچایا گیا جتنا عمران خان نے اپنے کردار، باتوں اور کوئی کام نہ کرکے پہنچایا ہے، کٹھ پتلی حکومت نے کشمیر کےعوام کولاوارث چھوڑدیا، پچھلے 3 سال میں عمران خان نے کشمیر میں ایک اینٹ بھی نہیں لگائی، عمران خان کی منافقت، جھوٹ اور یوٹرن سے سب واقف ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ میں کشمیر کا سفیر بنوں گا لیکن وہ کلبھوشن کا وکیل بن گئے، کشمیر پر حملہ ہوا تو وزیراعظم نے اسمبلی میں کھڑے ہو کر کہا میں کیا کروں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پیپلزپارٹی کے علاوہ کوئی سیاسی جماعت نہیں، صرف پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں کام کیا،(ن) لیگ کی حکومت نے بھی پیپلز پارٹی کے منصوبوں کو آگے بڑھایا، دھاندلی نہ ہوئی تو پیپلز پارٹی کے امیدوار ہی منتخب ہوں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات کو شفاف نہیں کہہ سکتے، وفاقی حکومت نے کشمیر میں ہراختیار استعمال کرنے کی کوشش کی، وزیراعظم پاکستان اور وزرا بھی سرکاری وسائل استعمال کررہےہیں، جس وفاقی وزیر کو آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کی طرف سے نکلنے کی ہدایت کی گئی تھی، پی ٹی آئی کے امیدواروں نے اُس وزیر کا استقبال کیا، پی ٹی آئی کے امیدواروں نے پیسہ تقسیم کرکے خلاف وزری کی، الیکشن کمیشن نے ان امیدواروں کو نااہل نہیں کیا تو الیکشن متنازع ہوں گے، عمران خان کا آخری دنوں میں کشمیر جانا الیکشن کمیشن کے منہ پر طمانچہ ہے، تمام جماعتوں کو چاہیے کہ کشمیر الیکشن پر اسمبلی میں قانون سازی کریں۔