ترکی میں 60 سے زائد مقامات پر خوفناک آتشزدگی سے 3 افراد ہلاک 140 زخمی
آگ جان بوجھ کر لگائی گئی ہے جس کی مکمل اور شفاف تحقیقات جاری ہیں، ترک انتظامیہ
جنوبی ترکی میں 60 سے زائد مختلف مقامات پر خوفناک آتشزدگی کے باعث 3 افراد ہلاک اور 140 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے جنوب میں واقع جنگلات میں 60 سے زائد مختلف مقامات پر خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے آس پاس کے علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، آتشزدگی کے باعث اب تک متعدد دیہاتوں اور ہوٹلز کو خالی کرایا جاچکا ہے جب کہ 3 افراد بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔
ترک حکام کے مطابق بحیرہ ایجین اور روم سے متصل 17 صوبوں میں 60 کے قریب مقامات پر آگ بھڑک اٹھی جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، فائر فائٹرز آگ بجھانے کے لیے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور اب تک 36 مقامات پر لگی آگ پر قابو پالیا گیا ہے تاہم مزید 17 مقامات پر آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں۔
ترک حکام کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے نتیجے میں 140 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ آگ پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر آنتالیا شہر میں 18 جب کہ عدانا اور مرسن میں 16 کے قریب دیہاتوں کو خالی کرالیا گیا ہے۔
دوسری جانب ترک انتظامیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں جب کہ صدر اردگان نے بھی ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے جنوب میں واقع جنگلات میں 60 سے زائد مختلف مقامات پر خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے آس پاس کے علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، آتشزدگی کے باعث اب تک متعدد دیہاتوں اور ہوٹلز کو خالی کرایا جاچکا ہے جب کہ 3 افراد بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔
ترک حکام کے مطابق بحیرہ ایجین اور روم سے متصل 17 صوبوں میں 60 کے قریب مقامات پر آگ بھڑک اٹھی جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، فائر فائٹرز آگ بجھانے کے لیے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور اب تک 36 مقامات پر لگی آگ پر قابو پالیا گیا ہے تاہم مزید 17 مقامات پر آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں۔
ترک حکام کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے نتیجے میں 140 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ آگ پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر آنتالیا شہر میں 18 جب کہ عدانا اور مرسن میں 16 کے قریب دیہاتوں کو خالی کرالیا گیا ہے۔
دوسری جانب ترک انتظامیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں جب کہ صدر اردگان نے بھی ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔