سندھ میں مکمل لاک ڈاؤن کی اجازت قطعی طور پر نہیں دی جائے گی فواد چوہدری
سندھ کو واضح طور پر یہ پیغام دیا گیا ہے کہ انفرادی فیصلے نہیں کئے جا سکتے، وفاقی وزیراطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سندھ میں مکمل طور پر لاک ڈاون کی اجازت قطعی طور پر نہیں دی جائے گی اور مکمل لاک ڈاؤن کے حوالے سے وفاقی حکومت کی پالیسی واضح ہے۔
وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ مکمل لاک ڈاؤن کے حوالے سے وفاقی حکومت کی پالیسی واضح ہے، سپریم کورٹ بھی قرار دے چکی ہے کہ صوبے اس ضمن میں انفرادی فیصلہ نہیں کرسکتے، آرٹیکل 151 کے تحت پاکستان ایک سنگل مارکیٹ ہے، کراچی کی بندرگاہ پاکستان کی معیشت کی شہ رگ ہے اور ایسا اقدام اٹھانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی جس سے پاکستان کی معاشی شہ رگ متاثر ہو۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن کا کوئی آپشن کسی صوبے کو دستیاب نہیں، کووڈ کے حوالے سے پالیسی وفاق اور این سی او سی جاری کرتے ہیں اور صوبے اس پر عمل درآمد کے پابند ہیں، پاکستان نے کورونا کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کیا ہے، اب تک ہم انسانی جانیں بچانے میں بھی کامیاب ہوئے اور ملکی معیشت بھی اپنے پاوں پر کھڑی ہو رہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا موقف ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن سے مزدور، دیہاڑی دار اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے طبقات شدید متاثر ہوتے ہیں، اگر سندھ حکومت نے ایس او پیز پر عمل درآمد کیا ہوتا تو آج کراچی میں صورتحال سنگین نہ ہوتی جب کہ سندھ کو واضح طور پر یہ پیغام دیا گیا ہے کہ انفرادی فیصلے نہیں کئے جا سکتے، این سی او سی کی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کیا جانا ضروری ہے۔
وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ مکمل لاک ڈاؤن کے حوالے سے وفاقی حکومت کی پالیسی واضح ہے، سپریم کورٹ بھی قرار دے چکی ہے کہ صوبے اس ضمن میں انفرادی فیصلہ نہیں کرسکتے، آرٹیکل 151 کے تحت پاکستان ایک سنگل مارکیٹ ہے، کراچی کی بندرگاہ پاکستان کی معیشت کی شہ رگ ہے اور ایسا اقدام اٹھانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی جس سے پاکستان کی معاشی شہ رگ متاثر ہو۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن کا کوئی آپشن کسی صوبے کو دستیاب نہیں، کووڈ کے حوالے سے پالیسی وفاق اور این سی او سی جاری کرتے ہیں اور صوبے اس پر عمل درآمد کے پابند ہیں، پاکستان نے کورونا کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کیا ہے، اب تک ہم انسانی جانیں بچانے میں بھی کامیاب ہوئے اور ملکی معیشت بھی اپنے پاوں پر کھڑی ہو رہی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا موقف ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن سے مزدور، دیہاڑی دار اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے طبقات شدید متاثر ہوتے ہیں، اگر سندھ حکومت نے ایس او پیز پر عمل درآمد کیا ہوتا تو آج کراچی میں صورتحال سنگین نہ ہوتی جب کہ سندھ کو واضح طور پر یہ پیغام دیا گیا ہے کہ انفرادی فیصلے نہیں کئے جا سکتے، این سی او سی کی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کیا جانا ضروری ہے۔