پشاور کے لیے نیا ٹریفک منیجمنٹ پلان شہر کو 3 زونز میں تقسیم کرنے پر غور
ٹریفک منیجمنٹ پلان میں مسائل کے حل کے لیے قلیل المدت اور طویل المدت منصوبے شامل ہیں
خیبرپختونخوا حکومت نے پشاورمیں ٹریفک کے موجودہ نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹریفک منیجمنٹ پلان کی تیاری کی ہدایت کردی جس کے تحت پشاور کو چھ زونز میں تقسیم کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ۔
صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی میں جمع کرائے گئے ریکارڈ میں واضح کیا گیا ہے کہ صوبائی حکومت پشاور کے موجودہ ٹریفک نظام سے مطمئن نہیں اور ٹرانسپورٹیشن سروسز کو بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے لیے ہی بی آر ٹی کا منصوبہ شروع کیا گیا۔
۔محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ پشاورمیں ٹریفک کی بحالی کے لیے ٹریفک منیجمنٹ پلان کی تیاری کی ہدایت کی گئی ہے جس کے تحت پشاور کو اے سے ایف تک چھ زونز میں تقسیم کرنے کی تیاری ہے، جس کے لیے ابتدائی سروے مکمل کرلیے گئے ہیں جس میں مسائل کے حل کے لیے قلیل المدت اور طویل المدت منصوبے شامل ہیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ پشاور میں بی آر ٹی سروس کے تحت 158بسیں چل رہی ہیں جب کہ 7 میں سے 5 فیڈر روٹس مکمل طور پر فعال ہیں اور روزانہ اس سروس سے ایک لاکھ 75 ہزار افراد مستفید ہورہے ہیں۔
صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی میں جمع کرائے گئے ریکارڈ میں واضح کیا گیا ہے کہ صوبائی حکومت پشاور کے موجودہ ٹریفک نظام سے مطمئن نہیں اور ٹرانسپورٹیشن سروسز کو بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے لیے ہی بی آر ٹی کا منصوبہ شروع کیا گیا۔
۔محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ پشاورمیں ٹریفک کی بحالی کے لیے ٹریفک منیجمنٹ پلان کی تیاری کی ہدایت کی گئی ہے جس کے تحت پشاور کو اے سے ایف تک چھ زونز میں تقسیم کرنے کی تیاری ہے، جس کے لیے ابتدائی سروے مکمل کرلیے گئے ہیں جس میں مسائل کے حل کے لیے قلیل المدت اور طویل المدت منصوبے شامل ہیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ پشاور میں بی آر ٹی سروس کے تحت 158بسیں چل رہی ہیں جب کہ 7 میں سے 5 فیڈر روٹس مکمل طور پر فعال ہیں اور روزانہ اس سروس سے ایک لاکھ 75 ہزار افراد مستفید ہورہے ہیں۔