کورنگی میں بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم گرفتار اعتراف جرم
ملزم شہر سے فرار ہونے کی تیاری کر رہا تھا تاہم پولیس نے اسے گرفتار کرلیا، ذرائع
کورنگی میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی بچی ماہم کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ زیر حراست ملزم نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا ہے تاہم ملزم کی ڈی این اے رپورٹ موصول ہونے کا انتظار ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ کورنگی کے علاقے زمان ٹاؤن میں چند روز قبل جنسی زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی چھ سالہ ماہم کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، زیر حراست ایک ملزم ذاکر نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا ہے، اس سے قبل ملزم ذاکر اپنا بیان بار بار تبدیل کررہا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم ذاکر نے بتایا کہ اس نے بچی کو رات کو اٹھایا تھا اور اس کے بعد وہ اسے رکشا میں ہی گھماتا رہا، پھر علاقے کے گراؤنڈ میں لے گیا جہاں اس نے رکشا کی پچھلی سیٹ پر ہی اسے زیادتی کا نشانہ بنایا، اس دوران ماہم نے نیم بے ہوشی کی حالت میں رکشا سے اترنے کی کوشش کی تو وہ منہ کے بل گرگئی اور ممکنہ طور پر گردن کی ہڈی اسی وقت ٹوٹی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزم ذاکر نے لاش کو کچرا کنڈی میں پھینکا اور شہر سے فرار ہونے کی تیاری کی، شام کو ملزم گھر پہنچا اور اہلیہ کو بتایا کہ اسے ضروری کام کے سلسلے میں شہر سے باہر جانا پڑ رہا ہے بعد ازاں پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔
دوسری جانب ایس پی لانڈھی شاہ نواز چاچڑ کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی اہم کیس ہے جس کی تفتیش جاری ہے اور اس سلسلے میں کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا، پولیس نے کچھ مشکوک افراد کو حراست میں لیا ہوا ہے، ڈی این اے رپورٹس کا بھی انتظار ہے اس کے بعد ہی صورتحال واضح ہوسکے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ کورنگی کے علاقے زمان ٹاؤن میں چند روز قبل جنسی زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی چھ سالہ ماہم کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، زیر حراست ایک ملزم ذاکر نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا ہے، اس سے قبل ملزم ذاکر اپنا بیان بار بار تبدیل کررہا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم ذاکر نے بتایا کہ اس نے بچی کو رات کو اٹھایا تھا اور اس کے بعد وہ اسے رکشا میں ہی گھماتا رہا، پھر علاقے کے گراؤنڈ میں لے گیا جہاں اس نے رکشا کی پچھلی سیٹ پر ہی اسے زیادتی کا نشانہ بنایا، اس دوران ماہم نے نیم بے ہوشی کی حالت میں رکشا سے اترنے کی کوشش کی تو وہ منہ کے بل گرگئی اور ممکنہ طور پر گردن کی ہڈی اسی وقت ٹوٹی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزم ذاکر نے لاش کو کچرا کنڈی میں پھینکا اور شہر سے فرار ہونے کی تیاری کی، شام کو ملزم گھر پہنچا اور اہلیہ کو بتایا کہ اسے ضروری کام کے سلسلے میں شہر سے باہر جانا پڑ رہا ہے بعد ازاں پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔
دوسری جانب ایس پی لانڈھی شاہ نواز چاچڑ کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی اہم کیس ہے جس کی تفتیش جاری ہے اور اس سلسلے میں کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا، پولیس نے کچھ مشکوک افراد کو حراست میں لیا ہوا ہے، ڈی این اے رپورٹس کا بھی انتظار ہے اس کے بعد ہی صورتحال واضح ہوسکے گی۔