رقوم لیکر گھروں میں فرمائشی ویکسین لگانے جعلی سرٹیفکیٹس بنانے کا عمل تیز
بعض افراد اپنے طور پر ویکسی نیشن کارڈ چھپوا کے چند پیسوں کے عوض اسے فروخت کر رہے ہیں، سرکاری افسر
کراچی کے بعض علاقوں میں پیسے دے کر جعلی ویکسی نیشن سرٹیفکیٹس بنوانے اور بھاری رقم لے کر گھروں پر ویکسین لگوانے کے عمل میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔
اس عمل میں بعض این اوز بھی خاموشی سے کام کر رہی ہیں اور فرمائشی ویکسین لگوانے کے عوض بھاری رقومات بھی وصول کر رہی ہیں یہ عمل محکمہ صحت کے بعض اہلکاروں کی ایما اور مدد سے جاری ہے۔ ڈائریکٹر صحت کراچی کے ایک ذمے دار افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ معلوم چلا ہے کہ بعض افراد نے اپنے ظور پر ویکسی نیشن کارڈ چھپوا کے چند پیسوں کے عوض فروخت کررہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ کراچی میں سب سے پہلے یہ واقعہ ضلع وسطی میں سامنے آیا تھا جس کی رپورٹ ایک لیڈی ڈاکٹر نے سیکریٹری صحت کو تحریری درخواست میں دی تھی۔ اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ ضلع وسطی کے بعد بعض ویکسین سینٹرز نے کوویڈ ویکسین گھروں پر لگانے کے لیے ایک منظم گروہ بھی تشکیل دیا۔
اس گروہ میں وہ ویکسینٹرز بھی سامنے آئے ہیں جس کی رپورٹ جمع کرادی گئی جو ابھی تک سرد خانے کی نذر ہے یعنی ملوث افراد کے خلاف محکمہ نے کوئی کارروائی نہیں جس کی وجہ سے دوسرے ایسے افراد کی حوصلہ افزائی ہو کراچی میں ویکسین کو خاموشی سے فروخت اور اس کے ساتھ ساتھ ویکسین لگوائے بغیرسرٹیفکیٹس بنوانے کا کام بھی منظم اندازسے شروع کردیا گیا۔
اس عمل میں بعض این اوز بھی خاموشی سے کام کر رہی ہیں اور فرمائشی ویکسین لگوانے کے عوض بھاری رقومات بھی وصول کر رہی ہیں یہ عمل محکمہ صحت کے بعض اہلکاروں کی ایما اور مدد سے جاری ہے۔ ڈائریکٹر صحت کراچی کے ایک ذمے دار افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ معلوم چلا ہے کہ بعض افراد نے اپنے ظور پر ویکسی نیشن کارڈ چھپوا کے چند پیسوں کے عوض فروخت کررہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ کراچی میں سب سے پہلے یہ واقعہ ضلع وسطی میں سامنے آیا تھا جس کی رپورٹ ایک لیڈی ڈاکٹر نے سیکریٹری صحت کو تحریری درخواست میں دی تھی۔ اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ ضلع وسطی کے بعد بعض ویکسین سینٹرز نے کوویڈ ویکسین گھروں پر لگانے کے لیے ایک منظم گروہ بھی تشکیل دیا۔
اس گروہ میں وہ ویکسینٹرز بھی سامنے آئے ہیں جس کی رپورٹ جمع کرادی گئی جو ابھی تک سرد خانے کی نذر ہے یعنی ملوث افراد کے خلاف محکمہ نے کوئی کارروائی نہیں جس کی وجہ سے دوسرے ایسے افراد کی حوصلہ افزائی ہو کراچی میں ویکسین کو خاموشی سے فروخت اور اس کے ساتھ ساتھ ویکسین لگوائے بغیرسرٹیفکیٹس بنوانے کا کام بھی منظم اندازسے شروع کردیا گیا۔