لبنان میں حزب اللہ کمانڈر کے جنازے پر حملہ 5 افراد ہلاک

علاقے میں فوج تعینات کرکے کسی بھی مسلح شخص کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا گیا ہے

علاقے میں فوج تعینات کردی گئی ہے، فوٹو؛ رائٹرز

لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈر کے نماز جنازہ کے شرکاء پر گھات لگائے مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان میں گزشتہ روز ایران کی حمایت یافتہ عسکری جماعت حزب اللہ کے ایک نوجوان کمانڈر علی شبلی کو شادی کی تقریب میں گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ شیعہ کمانڈر کو ہلاک کرنے والا سنی نوجوان تھا اس لیے علاقے میں فرقہ ورانہ کشیدگی پیدا ہوگئی۔


الجزیرہ کے مطابق حزب اللہ کے کمانڈر کو قتل کرنے والے شخص کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ علی شبلی نے گزشتہ برس ہمارے ایک عزیز کو قتل کردیا تھا۔ طاقت ور جماعت کا کارندہ ہونے کی وجہ سے ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا اس لیے آج اپنا بدلہ لے لیا۔

معاملہ یہی تک نہ رکا بلکہ آج علی شبلی کے نماز جنازہ کے شرکاء پر بھی گھات لگائے مسلح افراد نے فائرنگ کردی۔ جنازے کے شرکاء کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی جس میں 5 افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 3 حزب اللہ کے جنگجو شامل ہیں۔

بیروت کے علاقے خلدہ میں سنی عرب قبیلوں اور لبنان کے شیعہ افراد کے درمیان کشیدگی معمول کی بات ہے تاہم اس واقعے کے بعد فوج کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے اور اسلحہ لیکر گھر سے نکلنے والے کسی بھی شخص کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے حکم جاری کیا گیا ہے۔
Load Next Story