ٹیکس چوری میں ملوث شپ بریکرز کے خلاف کارروائی کا حکم
واجبات جرمانے سمیت وصول،بینک اکائونٹ منجمدودیگرتمام قانونی اقدامات کیے جائیں، ایف بی آر، فیلڈ فارمیشنز کو ہدایت
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے اربوں روپے کی سیلز ٹیکس چوری میں ملوث 40 سے زائد شپ بریکرز سے جرمانوں کے ساتھ واجبات کی وصولی کے لیے کارروائی شروع کرنے کے احکام جاری کر دیے۔
اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ فیڈرل بورڈآف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے ریجنل ٹیکس آفسز اور لارج ٹیکس پیئر یونٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ اربوں روپے کی سیلز ٹیکس چوری میں ملوث شپ بریکرز سے جرمانوں کے ساتھ ٹیکس واجبات کی وصولی کے لیے ان کے خلاف سخت کارروائی شروع کی جائے اور جو لوگ کمپلائنس نہیں کرتے ان کے بینک اکائونٹس منجمد کرنے سمیت دیگر تمام قانونی اور انفورسمنٹ کی شقوں کا اطلاق کیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کو موصول ہونے والی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ 40 سے زائد شپ بریکرز گزشتہ 2 مالی سال 2011-12 اور 2012-13 سے سیلز ٹیکس چوری میں ملوث ہیں اور انکے ذمے اربوں روپے کے سیلز ٹیکس کی مد میں واجبات بنتے ہیں مگر ٹیکس ادا نہیں کررہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے متعلقہ آر ٹی اوز اور ایل ٹی یوز کو ان کے خلاف کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر تفصیلات بھی ایف بی آر کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جس میں کہا گیاکہ ان شپ بریکرز کی طرف سے منگوائے جانے والے شپس، ادا کردہ ٹیکس اور واجب الادا اصل ٹیکس کی رقم کی بھی تفصیلات فراہم کی جائیں اور ایف بی آر کو مذکورہ ٹیکس دہندگان سے واجبات کی وصولی کے بارے میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں تسلسل کے ساتھ آگاہ کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس واجبات کی وصولی کے پراسیس کی مانیٹرنگ کرے گا اور اس بارے میں تساہل سے کام لینے والے متعلقہ افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ فیڈرل بورڈآف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے ریجنل ٹیکس آفسز اور لارج ٹیکس پیئر یونٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ اربوں روپے کی سیلز ٹیکس چوری میں ملوث شپ بریکرز سے جرمانوں کے ساتھ ٹیکس واجبات کی وصولی کے لیے ان کے خلاف سخت کارروائی شروع کی جائے اور جو لوگ کمپلائنس نہیں کرتے ان کے بینک اکائونٹس منجمد کرنے سمیت دیگر تمام قانونی اور انفورسمنٹ کی شقوں کا اطلاق کیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کو موصول ہونے والی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ 40 سے زائد شپ بریکرز گزشتہ 2 مالی سال 2011-12 اور 2012-13 سے سیلز ٹیکس چوری میں ملوث ہیں اور انکے ذمے اربوں روپے کے سیلز ٹیکس کی مد میں واجبات بنتے ہیں مگر ٹیکس ادا نہیں کررہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے متعلقہ آر ٹی اوز اور ایل ٹی یوز کو ان کے خلاف کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر تفصیلات بھی ایف بی آر کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جس میں کہا گیاکہ ان شپ بریکرز کی طرف سے منگوائے جانے والے شپس، ادا کردہ ٹیکس اور واجب الادا اصل ٹیکس کی رقم کی بھی تفصیلات فراہم کی جائیں اور ایف بی آر کو مذکورہ ٹیکس دہندگان سے واجبات کی وصولی کے بارے میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں تسلسل کے ساتھ آگاہ کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس واجبات کی وصولی کے پراسیس کی مانیٹرنگ کرے گا اور اس بارے میں تساہل سے کام لینے والے متعلقہ افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔