کامرہ ایئربیسحملہ آوروں میں کراچی کارہائشی بھی شامل تھا
گھروالوں سے رابطے کیلیے فون نمبرسے حملہ آوروں کی شناخت میں پیشرفت کاامکان
SUKKUR:
کامرہ ایئر بیس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں میں کراچی کا ایک رہائشی بھی شامل تھا۔
تیمور بٹ عرف گڈو کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا اور ایک سال قبل اپنے اہل خانہ کو چھوڑ کر نامعلوم مقام پر منتقل ہوگیا تھا، تیموربٹ کی جانب سے دو ماہ قبل اہل خانہ سے رابطے کیلیے استعمال ہونے والے ٹیلی فون نمبر کی مدد سے مزید حملہ آوروں کی شناخت اور ماسٹر مائنڈز کے سراغ میں اہم پیشرفت ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئرفورس کی اہم ترین بیس کامرہ پر 16 اگست کو حملہ کرنے والوں میں کراچی کے لانڈھی ٹائون میں واقع شیرپائو کالونی کا رہائشی تیمور بٹ بھی شامل تھا، تیمور بٹ گذشتہ کئی سالوں سے اپنی والدہ اور تین بھائیوں کے ہمراہ کراچی میں رہائش پذیر تھا، تیمور بٹ کا خاندان 90 کی دہائی میں سیالکوٹ سے کراچی منتقل ہوا تھا اور اس نے صرف پرائمری تک تعلیم حاصل کی۔
تیمور بٹ کا خاندان غربت اور مفلسی کی زندگی بسر کررہا ہے تاہم اس کا بڑا بھائی مذہبی خیالات کا حامل ہے جس کا اثر اس پر بھی بہت زیادہ تھا، گھر میں تیمور بٹ کو گڈو کے نام سے پکارا جاتا تھا، چند سال قبل تیمور کی شادی اس کے بھائی کی سالی سے ہوئی تھی۔
تاہم چند ماہ بعد ہی اس کی بیوی نے اس سے خلع لے لی تھی، جس کے بعد تیموربٹ انتہائی دلبرداشتہ ہوگیا تھا اور اس کی زندگی کے معاملات میں دلچسپی نہ ہونے کے برابر رہ گئی تھی، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ تقریبا نیم پاگل ہوگیا تھا ، بیوی سے باقاعدہ علیحدگی کے کچھ دن بعد تقریبا ایک سال قبل وہ گھر سے غائب ہوگیا تھا کامرہ حملے سے دو ماہ قبل اس نے بذریعہ موبائل فون اپنے بڑے بھائی اور والدہ سے رابطہ کرکے اپنی خیریت سے آگاہ کیا تھا اور اہل خانہ کے ساتھ یہ اس کا آخری رابطہ تھا۔
اپنے اہل خانہ سے آخری مرتبہ رابطے کیلیے تیموربٹ نے جس موبائل فون نمبر کا استعمال کیا تھا اس کا سراغ لگالیا گیا ہے اور ذرائع نے بتایا کہ موبائل نمبر بنوں کے ایک رہائشی کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور سیکیورٹی اداروں کو قوی امید ہے کہ اس فون نمبر کی مدد سے وہ دیگر حملہ آوروں اور ان کے ماسٹر مائنڈز تک پہنچنے میں مدد ملے گی، سیکیورٹی ادارے تیموربٹ اور اس کے رابطے میں موجود دیگر افراد تک پہنچنے کیلیے اس کے اہل خانہ سے پوچھ گچھ کررہے ہیں۔
کامرہ ایئر بیس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں میں کراچی کا ایک رہائشی بھی شامل تھا۔
تیمور بٹ عرف گڈو کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا اور ایک سال قبل اپنے اہل خانہ کو چھوڑ کر نامعلوم مقام پر منتقل ہوگیا تھا، تیموربٹ کی جانب سے دو ماہ قبل اہل خانہ سے رابطے کیلیے استعمال ہونے والے ٹیلی فون نمبر کی مدد سے مزید حملہ آوروں کی شناخت اور ماسٹر مائنڈز کے سراغ میں اہم پیشرفت ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئرفورس کی اہم ترین بیس کامرہ پر 16 اگست کو حملہ کرنے والوں میں کراچی کے لانڈھی ٹائون میں واقع شیرپائو کالونی کا رہائشی تیمور بٹ بھی شامل تھا، تیمور بٹ گذشتہ کئی سالوں سے اپنی والدہ اور تین بھائیوں کے ہمراہ کراچی میں رہائش پذیر تھا، تیمور بٹ کا خاندان 90 کی دہائی میں سیالکوٹ سے کراچی منتقل ہوا تھا اور اس نے صرف پرائمری تک تعلیم حاصل کی۔
تیمور بٹ کا خاندان غربت اور مفلسی کی زندگی بسر کررہا ہے تاہم اس کا بڑا بھائی مذہبی خیالات کا حامل ہے جس کا اثر اس پر بھی بہت زیادہ تھا، گھر میں تیمور بٹ کو گڈو کے نام سے پکارا جاتا تھا، چند سال قبل تیمور کی شادی اس کے بھائی کی سالی سے ہوئی تھی۔
تاہم چند ماہ بعد ہی اس کی بیوی نے اس سے خلع لے لی تھی، جس کے بعد تیموربٹ انتہائی دلبرداشتہ ہوگیا تھا اور اس کی زندگی کے معاملات میں دلچسپی نہ ہونے کے برابر رہ گئی تھی، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ تقریبا نیم پاگل ہوگیا تھا ، بیوی سے باقاعدہ علیحدگی کے کچھ دن بعد تقریبا ایک سال قبل وہ گھر سے غائب ہوگیا تھا کامرہ حملے سے دو ماہ قبل اس نے بذریعہ موبائل فون اپنے بڑے بھائی اور والدہ سے رابطہ کرکے اپنی خیریت سے آگاہ کیا تھا اور اہل خانہ کے ساتھ یہ اس کا آخری رابطہ تھا۔
اپنے اہل خانہ سے آخری مرتبہ رابطے کیلیے تیموربٹ نے جس موبائل فون نمبر کا استعمال کیا تھا اس کا سراغ لگالیا گیا ہے اور ذرائع نے بتایا کہ موبائل نمبر بنوں کے ایک رہائشی کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور سیکیورٹی اداروں کو قوی امید ہے کہ اس فون نمبر کی مدد سے وہ دیگر حملہ آوروں اور ان کے ماسٹر مائنڈز تک پہنچنے میں مدد ملے گی، سیکیورٹی ادارے تیموربٹ اور اس کے رابطے میں موجود دیگر افراد تک پہنچنے کیلیے اس کے اہل خانہ سے پوچھ گچھ کررہے ہیں۔