پی ٹی آئی نے 3 سالوں میں21 ن لیگ نے30 ارب ڈالر قرض لیا
حکومت کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق2021ء میں پی ٹی آئی کے دور حکومت میں 25.3 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں.
وفاقی حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے مالی سال 2018ء کا تحریک انصاف کے مالی سال 2021ء سے تقابلی جائزہ پیش کیا ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق2021ء میں پی ٹی آئی کے دور حکومت میں 25.3 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں جبکہ 2018ء میں ن لیگ کے دور حکومت میں یہ23.2 ارب ڈالر تھیں۔
2021ء میں15.4 ارب ڈالرکی ٹیکسٹائل برآمدات ہوئیں جو 2018ء میں13.5ارب ڈالر تھیں۔ 2021ء میں آئی ٹی برآمدات 2.21 ارب ڈالر رہیں جو 2018ء میں 1.06ارب ڈالر تھیں۔2021ء میں29.4 ارب ڈالر کی ترسیلات زر آئیں جو 2018ء میں19.6 ارب ڈالر تھیں۔
تحریک انصاف نے پہلے تین سالوں کے دوران21 ارب ڈالر کا قرضہ لیا جبکہ ن لیگ نے اپنے دور حکومت کے آخری تین سالوں میں 30 ارب ڈالر کا قرض لیا۔2021ء میں 4732 ارب روپے کی ٹیکس آمدن ہوئی جو 2018ء میں 3844 ارب روپے تھی۔
2021ء میں زرمبادلہ کے ذخائر24.4 ارب ڈالر ہیں جو2018ء میں16.3 ارب ڈالر کی سطح پر تھے۔2021ء میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ1.8 ارب ڈالر ہے جو2018ء میں19 ارب ڈالر تھا۔
حکومت کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق2021ء میں پی ٹی آئی کے دور حکومت میں 25.3 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں جبکہ 2018ء میں ن لیگ کے دور حکومت میں یہ23.2 ارب ڈالر تھیں۔
2021ء میں15.4 ارب ڈالرکی ٹیکسٹائل برآمدات ہوئیں جو 2018ء میں13.5ارب ڈالر تھیں۔ 2021ء میں آئی ٹی برآمدات 2.21 ارب ڈالر رہیں جو 2018ء میں 1.06ارب ڈالر تھیں۔2021ء میں29.4 ارب ڈالر کی ترسیلات زر آئیں جو 2018ء میں19.6 ارب ڈالر تھیں۔
تحریک انصاف نے پہلے تین سالوں کے دوران21 ارب ڈالر کا قرضہ لیا جبکہ ن لیگ نے اپنے دور حکومت کے آخری تین سالوں میں 30 ارب ڈالر کا قرض لیا۔2021ء میں 4732 ارب روپے کی ٹیکس آمدن ہوئی جو 2018ء میں 3844 ارب روپے تھی۔
2021ء میں زرمبادلہ کے ذخائر24.4 ارب ڈالر ہیں جو2018ء میں16.3 ارب ڈالر کی سطح پر تھے۔2021ء میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ1.8 ارب ڈالر ہے جو2018ء میں19 ارب ڈالر تھا۔