بھارتی وزیر خارجہ کی داتا دربار پر حاضری مینار پاکستان پر قرارداد لاہور پڑھی
پاکستان کی خوشحالی چاہتے ہیں،صدر زرداری نے سربجیت کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا،کرشنا،لاہوراوردہلی میں گفتگو
ISLAMABAD:
لاہورکے دورے پر آئے بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے وفد کے دیگر ارکان کے ساتھ داتا دربار پرحاضری دی اور مزار پر پھولوںکی چادر چڑھائی۔
صوبائی وزیر اوقاف حاجی احسان الدین قریشی اور سیکریٹری لاہور (نمائندہ ایکسپریس ،خبرایجنسیاں) بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو خطے میں مضبوط اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہنائیں، مہمانوں کی لاہور کی روایتی مٹھائی سے تواضع بھی کی گئی۔
بعدازاں ایس ایم کرشنا نے مینار پاکستان کا دورہ کیا جہاں انھیںمینار پاکستان کے تاریخی پس منظر کے متعلق بریفنگ دی گئی، معزز مہمان نے مینارپاکستان پرکندہ 1940کی قراردادلاہور پڑھی اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیںپاکستان کادورہ کرکے بڑی خوشی ہوئی ہے اور وہ پاکستان کی عوام کیلیے نیک تمنائوں کا اظہار کرتے ہیں۔
انھوں نے کرشنا مندر راوی روڈ اور گوردوارہ ڈیرہ صاحب کے دورے کے علاوہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی مڑھی پر بھی حاضری دی، ۔ایس ایم کرشنا پاکستان کے تین روزہ دورے کے بعد علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سے اپنے وطن چلے گئے۔ صوبائی وزیر مہمانداری چوہدری عبدالغفور نے مہمانوں کو رخصت کیا۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو خطے میں مضبوط اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہے ۔ پاکستان کی قیادت، وزیرخارجہ حنا ربانی کھر اور دیگر حکام سے مثبت اور نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے ہیں۔
گزشتہ روز ایک روزہ دورے پر لاہور آمد پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ہماری ویزا پالیسی کی نرمی پر بھی گفتگو ہوئی ہے ، اس دوران دیگر معاملات پر بھی پیشرفت ہونی چاہیئے۔ بھارتی وزیراعظم کی بھی یہی خواہش ہے کہ پاک بھارت تعلقات بہتر ہوں اور معاملات پر پیشرفت ہو۔ انھوں نے اپنے دورہ پاکستان کو انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرا یہ دورہ پاک بھارت تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کریگا، دونوں ملکوں کے اچھے تعلقات خطے میں خوشحالی لائیں گے۔
ویزا پالیسی میں نرمی سے دونوں ملکوں کے عوام مزید ایک دوسرے کے قر یب آئیں گے،7سال بعد پاک بھارت مشترکہ کمیشن کا اجلاس ہوا جو خوش آئند ہے، بھارت پاکستان کو امن پسند ، تر قی یافتہ اور خوشحال دیکھنا اور اس کے ساتھ بہتر اور مستحکم تعلقات چاہتا ہے۔ بعدازاں ایس ایم کرشنا نے گورنر لطیف کھوسہ اور وزیراعلیٰ شہبازشریف سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا،ایوان وزیراعلیٰ میں شہبازشریف سے ملاقات میں بھارتی وزیرخارجہ نے کہاکہ نوازشریف پاک بھارت تعلقات کی بہتری کے بہت بڑے داعی ہیں۔
انھوں نے اپنے دور حکومت میں اس جانب مثبت اقدامات اٹھائے۔دونوں ملکوں کے مابین مسائل کے حل کیلیے مذاکرات جاری ہیں۔ امید ہے کہ گفت وشنید کے ذریعے ان مسائل کا حل ضرور تلاش کرلیا جائیگا۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے عوام کی ترقی اورخوشحالی کا راز پرامن بقائے باہمی میں مضمر ہے جس کیلیے دونوں ملکوںکے درمیان تمام مسائل کے حل کیلیے بامقصد مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر، پانی، سرکریک جیسے مسائل کا حل بھی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔
کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ ان مسائل کی موجودگی دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی مفاہمتی عمل کو نقصان پہنچاسکتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے بھارتی وزیرخارجہ اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ سردار لطیف کھوسہ سے گورنر ہائوس میں ملاقات میں بھارتی وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے پائیدار حل کیلیے زیادہ سے زیادہ ملاقاتوں اور رابطوں کی ضرورت ہے۔
دریں اثنا ایک ٹی وی کے مطابق پاکستان کا تین روزہ دورہ مکمل کرکے نئی دہلی پہنچنے پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی وزیرخارجہ نے کہا کہ صدر زرداری سے ملاقات میں سربجیت سنگھ کے معاملے پربھی بات ہوئی، صدر پاکستان نے سربجیت سنگھ کا معاملہ سنجیدگی سے لیا، انھوں نے متعلقہ حکام کوسربجیت سنگھ کا معاملہ دیکھنے کی بھی ہدایت کی۔ ٹی وی کے مطابق ایس ایم کرشنا کی جمعے کوصدر زرداری سے ملاقات ہو ئی تھی۔
لاہورکے دورے پر آئے بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے وفد کے دیگر ارکان کے ساتھ داتا دربار پرحاضری دی اور مزار پر پھولوںکی چادر چڑھائی۔
صوبائی وزیر اوقاف حاجی احسان الدین قریشی اور سیکریٹری لاہور (نمائندہ ایکسپریس ،خبرایجنسیاں) بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو خطے میں مضبوط اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہنائیں، مہمانوں کی لاہور کی روایتی مٹھائی سے تواضع بھی کی گئی۔
بعدازاں ایس ایم کرشنا نے مینار پاکستان کا دورہ کیا جہاں انھیںمینار پاکستان کے تاریخی پس منظر کے متعلق بریفنگ دی گئی، معزز مہمان نے مینارپاکستان پرکندہ 1940کی قراردادلاہور پڑھی اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیںپاکستان کادورہ کرکے بڑی خوشی ہوئی ہے اور وہ پاکستان کی عوام کیلیے نیک تمنائوں کا اظہار کرتے ہیں۔
انھوں نے کرشنا مندر راوی روڈ اور گوردوارہ ڈیرہ صاحب کے دورے کے علاوہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی مڑھی پر بھی حاضری دی، ۔ایس ایم کرشنا پاکستان کے تین روزہ دورے کے بعد علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور سے اپنے وطن چلے گئے۔ صوبائی وزیر مہمانداری چوہدری عبدالغفور نے مہمانوں کو رخصت کیا۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو خطے میں مضبوط اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہے ۔ پاکستان کی قیادت، وزیرخارجہ حنا ربانی کھر اور دیگر حکام سے مثبت اور نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے ہیں۔
گزشتہ روز ایک روزہ دورے پر لاہور آمد پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ہماری ویزا پالیسی کی نرمی پر بھی گفتگو ہوئی ہے ، اس دوران دیگر معاملات پر بھی پیشرفت ہونی چاہیئے۔ بھارتی وزیراعظم کی بھی یہی خواہش ہے کہ پاک بھارت تعلقات بہتر ہوں اور معاملات پر پیشرفت ہو۔ انھوں نے اپنے دورہ پاکستان کو انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرا یہ دورہ پاک بھارت تعلقات کے فروغ میں اہم کردار ادا کریگا، دونوں ملکوں کے اچھے تعلقات خطے میں خوشحالی لائیں گے۔
ویزا پالیسی میں نرمی سے دونوں ملکوں کے عوام مزید ایک دوسرے کے قر یب آئیں گے،7سال بعد پاک بھارت مشترکہ کمیشن کا اجلاس ہوا جو خوش آئند ہے، بھارت پاکستان کو امن پسند ، تر قی یافتہ اور خوشحال دیکھنا اور اس کے ساتھ بہتر اور مستحکم تعلقات چاہتا ہے۔ بعدازاں ایس ایم کرشنا نے گورنر لطیف کھوسہ اور وزیراعلیٰ شہبازشریف سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا،ایوان وزیراعلیٰ میں شہبازشریف سے ملاقات میں بھارتی وزیرخارجہ نے کہاکہ نوازشریف پاک بھارت تعلقات کی بہتری کے بہت بڑے داعی ہیں۔
انھوں نے اپنے دور حکومت میں اس جانب مثبت اقدامات اٹھائے۔دونوں ملکوں کے مابین مسائل کے حل کیلیے مذاکرات جاری ہیں۔ امید ہے کہ گفت وشنید کے ذریعے ان مسائل کا حل ضرور تلاش کرلیا جائیگا۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے عوام کی ترقی اورخوشحالی کا راز پرامن بقائے باہمی میں مضمر ہے جس کیلیے دونوں ملکوںکے درمیان تمام مسائل کے حل کیلیے بامقصد مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر، پانی، سرکریک جیسے مسائل کا حل بھی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔
کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ ان مسائل کی موجودگی دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی مفاہمتی عمل کو نقصان پہنچاسکتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے بھارتی وزیرخارجہ اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ سردار لطیف کھوسہ سے گورنر ہائوس میں ملاقات میں بھارتی وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے پائیدار حل کیلیے زیادہ سے زیادہ ملاقاتوں اور رابطوں کی ضرورت ہے۔
دریں اثنا ایک ٹی وی کے مطابق پاکستان کا تین روزہ دورہ مکمل کرکے نئی دہلی پہنچنے پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی وزیرخارجہ نے کہا کہ صدر زرداری سے ملاقات میں سربجیت سنگھ کے معاملے پربھی بات ہوئی، صدر پاکستان نے سربجیت سنگھ کا معاملہ سنجیدگی سے لیا، انھوں نے متعلقہ حکام کوسربجیت سنگھ کا معاملہ دیکھنے کی بھی ہدایت کی۔ ٹی وی کے مطابق ایس ایم کرشنا کی جمعے کوصدر زرداری سے ملاقات ہو ئی تھی۔