خرم دستگیر کی ریلی میں ہوائی فائرنگ پولیس نے نامزد ملزمان کے بجائے میٹرک کے طالب علم کو گرفتارکرلیا
پولیس مقدمات میں نامزد بااثر ملزمان شعیب بٹ،عامربٹ،ایوب بٹ اور فاروق بٹ پر ہاتھ نہ ڈال سکی۔
PESHAWAR:
گوجرانوالہ پولیس نے کسی کے کیے کی سزا کسی اور کو دے دیتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر کی آمد پر فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کے بجائے میٹرک کے طالب علم کو ہی دھرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گوجرانوالہ میں گزشتہ دنوں وفاقی وزیر خرم دستگیر کی آمدپر پارٹی کارکنوں کی جانب سے شدید ہوائی فائرنگ کی گئی، قانون کی دھجیاں اڑانے پر میڈیا نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی توجہ واقعہ کی جانب مبذول کرائی تو پولیس نے دومقدمات درج کیے جن میں ملزمان شعیب بٹ،عامربٹ،ایوب بٹ اور فاروق بٹ کو نامزد کیا گیا۔
بعد ازاں گوجرانوالہ پولیس نے کارروائی تو کی لیکن با اثر ملزمان پر ہاتھ ڈالنے کے بجائے میٹرک کے طالب معظم کو پکڑ کر حوالات میں بند کردیا۔ واقعہ کی کوریج کرنے کے لیے جب میڈیا ٹیمیں تھانے پہنچیں تو وہاں پولیس اہلکاروں نے میڈیا کے نمائندوں سے تلخ کلامی اور ہاتھا پائی شروع کر دی۔
گوجرانوالہ پولیس نے کسی کے کیے کی سزا کسی اور کو دے دیتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر کی آمد پر فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کے بجائے میٹرک کے طالب علم کو ہی دھرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گوجرانوالہ میں گزشتہ دنوں وفاقی وزیر خرم دستگیر کی آمدپر پارٹی کارکنوں کی جانب سے شدید ہوائی فائرنگ کی گئی، قانون کی دھجیاں اڑانے پر میڈیا نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی توجہ واقعہ کی جانب مبذول کرائی تو پولیس نے دومقدمات درج کیے جن میں ملزمان شعیب بٹ،عامربٹ،ایوب بٹ اور فاروق بٹ کو نامزد کیا گیا۔
بعد ازاں گوجرانوالہ پولیس نے کارروائی تو کی لیکن با اثر ملزمان پر ہاتھ ڈالنے کے بجائے میٹرک کے طالب معظم کو پکڑ کر حوالات میں بند کردیا۔ واقعہ کی کوریج کرنے کے لیے جب میڈیا ٹیمیں تھانے پہنچیں تو وہاں پولیس اہلکاروں نے میڈیا کے نمائندوں سے تلخ کلامی اور ہاتھا پائی شروع کر دی۔