ایران نے بحیرہ عرب اور خلیج فارس میں بحری جہازوں پر حملوں کو مشکوک قرار دیدیا

صیہونی حکومت ایران میں نئی حکومت کواقتدار منتقلی کے بعد خطے میں کشیدگی پیدا کرنے کے در پے ہے، ایرانی سفارت خانہ

خطے کے دیگر ممالک کو مکمل تعاون کی پیشکش کرچکے ہیں، ایرانی سفارت خانہ فوٹو: فائل

ایران نے بحیره عرب اور خلیج فارس میں بحری جہازوں پر حملوں کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری امن و امان، استحکام اور سلامتی کو برقرار رکهنے پر مبنی ہے۔

اسلام آباد میں قائم ایرانی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بحیره عرب اور خلیج فارس میں بحری جہازوں کو پے در پے پیش آنے والے سیکیورٹی حادثات سے متعلق چهپنے والی خبریں مکمل طور پر مشکوک ہیں، اس بات کے لیے کسی وضاحت کی ضرورت نہیں کہ غاصب صیہونی حکومت ایران کے ساتھ دیرینہ عداوت کی بدولت نئی حکومت کے اقتدار میں آتے ہی اور ایران میں اقتدار کی پرامن اور باوقار منتقلی کے بعد الزام تراشی اور خطہ میں کشیدگی پیدا کرنے کے در پے ہے۔ افسوسناک طور پر کچھ مغربی طاقتیں بهی اس منفی اور مخصوص عزائم کے حامل سلسلے کی حمایت کر رہی ہیں۔


بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ ایران کے جے سی پی او ای (ایران کے امریکا سمیت دیگر عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدے) سے متعلق مذاکرات کی راہ میں بهرپور رکاوٹیں کهڑی کرے۔ ایران نے ہمیشہ بے بنیاد الزام تراشیوں اور اشتعال انگیز حرکات کے مقابل نہایت خودداری کا مظاہره کیا ہے کیونکہ ایران کی اصولی سیاست بحیره عرب اور خلیج فارس میں امن و امان، استحکام اور سلامتی کو برقرار رکهنے پر مبنی ہے۔

ایرانی سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی بحری افواج نے خطے سے گزرنے والے بحری جہازوں کو بهرپور امداد اور معاونت کی پیشکش کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ضرورت پیش آنے پر مکمل بحری سپورٹ کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں، نیوی گیشن سسٹم میں کسی بهی مشکل پیش آنے پر اسلامی جمہوریہ ایران مدد کے لیے تیار ہے۔ ایران خطے کے دیگر ممالک کو بهی مکمل تعاون کی پیشکش کرچکا ہے۔ آزاد اور حقیقت پسند میڈیا سے درخواست ہے که مخصوص عزائم کے حامل میڈیا کی طرف سے فضا سازی سے متعلق آگاه رہیں اور مذکوره واقعات سے متعلق رپورٹنگ کے لۓ فقط رسمی، خود مختار اور معتبر ذرائع سے رجوع کریں۔

واضح رہے کہ بحیرہ عرب اور خلیج فارس میں مال بردار اور تیل بردار بحری جہازوں پر تواتر سے حملے اور انہیں یرغمال بنانے کی خبریں آرہی ہیں۔ اسرائیل سمیت کئی ممالک ان حملوں کو ایران سے جوڑ رہے ہیں۔
Load Next Story