بے نامی قانون کی منظوری کے بعد پہلا ریفرنس نجی بینک کے چیئرمین کے خلاف دائر

نجی اسلامی بینک کے 4 کروڑ روپے مالیت کےحصص کی خریداری 38 کروڑ روپے میں کی گئی، ایف بی آر ذرائع

ایف بی آر کے بے نامی زون نے حصص کو قانون کے مطابق ضبط کرنے کی کاروائی شروع کردی ہے فوٹو: فائل

JAKARTA:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انسداد بے نامی زون نے نجی اسلامی بینک کے چیئرمین کے خلاف ریفرنس دائر کردیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انسداد بے نامی زون کراچی نے نجی اسلامی بینک کے چیئرمین کے خلاف ریفرنس دائر کردیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے بے نامی زون کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اسلامی بینک کے چیئرمین نے بطور بے نامی دار حصص کی خریداری کی اور اس اسلامی بینک کے 4 کروڑ روپے مالیت کےحصص کی خریداری 38 کروڑ روپے میں کی گئی۔ حصص کی یہ خریداری 2014 اور 2015 میں کی گئی۔ بینک کے حصص کی خریداری کے لئے ایک آف شور کمپنی سے قرض لیا گیا۔ 2020 میں یہ شیئرز بغیر کسی مالی لین دین کے متعلقہ فرد کے نام منتقل کر دیئے گئے۔


ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کے بے نامی زون نے ان حصص کو قانون کے مطابق ضبط کرنے کی کاروائی شروع کردی ہے اور بے نامی زون نے حصص کو ضبط کرنے کے لئے ریفرنس ایجوڈیکیٹنگ اتھارٹی کو ارسال کردیا ہے۔ اگر متعلقہ بینک کے چیئرمین نے اس ضمن میں مطلوبہ دستاویزی ثبوت فراہم نہ کیے تو یہ حصص بہ حق سرکار ضبط کر لیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے بے نامی قانون کی منظوری کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے۔
Load Next Story