چین میں جاسوسی کے الزام پر کینیڈا کے تاجر کو 11 سال قید
مائیکل اسپاور کو دسمبر 2018 میں حراست میں لیا گیا تھا
چین میں جاسوسی اور ملکی راز چرانے کے الزام میں کینیڈا کے معروف بزنس مین مائیکل اسپاور کو 11 سال قید اور 50 ہزار یوان جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے شمال مشرقی شہر ڈانڈونگ کی عدالت نے ملکی راز چرانے اور غیرملکوں کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں کینیڈا کے معروف کاروباری شخصیت مائیکل اسپاور کو 11 برس قید کی سزا سنا دی ہے جب کہ 50 ہزار یوان کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
عدالت نے سزا مکمل کرنے کے بعد تاجر مائیکل اسپاور کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا ہے۔ مائیکل اسپاور کو 2018 میں ان کے دوست اور سابق سفارت کار مائیکل کورگ کے ساتھ حراست میں لیا گیا تھا۔
اس فیصلے سے چین اور کینیڈا کے درمیان تعلقات میں کشیدگی اور تناؤ میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے چین کی عدالت کے فیصلے کو ناقابل قبول اور غیرمنصفانہ قرار دیا ہے جب کہ امریکا کی جانب سے بھی فیصلے کی مذمت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ کینیڈا میں چینی موبائل کمپنی ہواوے کی ایک اعلیٰ عہدیدار مینگ وانز ہو کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد جواباً چین میں متعدد کینیڈا کی کاروباری شخصیات کو حراست میں لیا گیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے شمال مشرقی شہر ڈانڈونگ کی عدالت نے ملکی راز چرانے اور غیرملکوں کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں کینیڈا کے معروف کاروباری شخصیت مائیکل اسپاور کو 11 برس قید کی سزا سنا دی ہے جب کہ 50 ہزار یوان کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
عدالت نے سزا مکمل کرنے کے بعد تاجر مائیکل اسپاور کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا ہے۔ مائیکل اسپاور کو 2018 میں ان کے دوست اور سابق سفارت کار مائیکل کورگ کے ساتھ حراست میں لیا گیا تھا۔
اس فیصلے سے چین اور کینیڈا کے درمیان تعلقات میں کشیدگی اور تناؤ میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے چین کی عدالت کے فیصلے کو ناقابل قبول اور غیرمنصفانہ قرار دیا ہے جب کہ امریکا کی جانب سے بھی فیصلے کی مذمت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ کینیڈا میں چینی موبائل کمپنی ہواوے کی ایک اعلیٰ عہدیدار مینگ وانز ہو کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد جواباً چین میں متعدد کینیڈا کی کاروباری شخصیات کو حراست میں لیا گیا تھا۔