سندھ ہائیکورٹ کا کمشنر کراچی کو 1 ماہ میں دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا حکم
عدالت نے دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر کی تھی لیکن خوردہ فروش 130 روپے فی لیٹر فروخت کررہے ہیں، درخواست گزار
سندھ ہائیکورٹ نے دودھ کی قیمت میں اضافے کے خلاف درخواست پر کمشنر کراچی کو ایک ماہ میں دودھ کی قیمت کا تعین کرنے کی ہدایت کردی۔
سندھ ہائیکورٹ نے دودھ کی قیمت میں اضافے کے خلاف درخواست پر کمشنر کراچی کو ایک ماہ میں دودھ کی قیمت متعین کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو دودھ کی قیمت میں اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ اسسٹنٹ کمشنر اعجاز حسین عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھئیے : دودھ مافیا کراچی والوں سے ہر سال 47 ارب روپے کا ناجائز منافع کماتا ہے، رپورٹ
درخواست گزار کے وکیل عرفان عزیز ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ عدالت نے دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر کی تھی لیکن ڈیری فارمر، اور خوردہ فروش دودھ کی قیمت بڑھا کر 130 روپے فی لیٹر فروخت کررہے ہیں۔ کمشنر کراچی کی جانب سے عدالت کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر دودھ کی قیمت کا مسئلہ حل کرائیں گے۔
عدالت نے کمشنر کراچی کو ایک ماہ میں دودھ کی قیمت کا تعین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ وہ دودھ کی قیمت کا مسئلہ ایک ماہ میں حل کرکے تحریری یقین دہانی جمع کرائیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر ایک ماہ میں دودھ کی قیمت کا تعین نہ کیا گیاتو توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔
سندھ ہائیکورٹ نے دودھ کی قیمت میں اضافے کے خلاف درخواست پر کمشنر کراچی کو ایک ماہ میں دودھ کی قیمت متعین کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو دودھ کی قیمت میں اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ اسسٹنٹ کمشنر اعجاز حسین عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھئیے : دودھ مافیا کراچی والوں سے ہر سال 47 ارب روپے کا ناجائز منافع کماتا ہے، رپورٹ
درخواست گزار کے وکیل عرفان عزیز ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ عدالت نے دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر کی تھی لیکن ڈیری فارمر، اور خوردہ فروش دودھ کی قیمت بڑھا کر 130 روپے فی لیٹر فروخت کررہے ہیں۔ کمشنر کراچی کی جانب سے عدالت کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر دودھ کی قیمت کا مسئلہ حل کرائیں گے۔
عدالت نے کمشنر کراچی کو ایک ماہ میں دودھ کی قیمت کا تعین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ وہ دودھ کی قیمت کا مسئلہ ایک ماہ میں حل کرکے تحریری یقین دہانی جمع کرائیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر ایک ماہ میں دودھ کی قیمت کا تعین نہ کیا گیاتو توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔