سی پیک کمیٹی نے گوادر مارکیٹنگ پلان غیر اطمینان بخش قرار دے دیا

کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین نے چینی آپریٹرز کے پیش کردہ پلان پر اعتراضات اٹھادیے۔

کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین نے چینی آپریٹرز کے پیش کردہ پلان پر اعتراضات اٹھادیے ۔فوٹو : فائل

کابینہ کمیٹی برائے سی پیک نے این ٹی ٹی ڈی سی کو گوادر کیلیے بجلی کی فراہمی میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔

وفاقی وزیر اسد عمر کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ شوکت ترین ، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وفاقی وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی، وزیر صنعت و پیداوار اور مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی سی پیک خالد منصور، چیئرمین این ایچ اے اور تابش گوہر شریک ہوئے، سی پیک پر کابینہ کمیٹی کے تحت مختلف منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، توانائی ، انفرااسٹرکچر اور گوادر پورٹ مارکیٹنگ پلان کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔

کمیٹی نے چینی آپریٹرز کا تیارکردہ گودار پورٹ مارکیٹنگ پلان کو ناقابل اطمینان قرار دیا۔ گوادر کو بجلی کی فراہمی کیلیے پاور ڈویژن کی سمری کی منظوری دی گئی، این ٹی ٹی ڈی سی کو گوادر کیلیے بجلی کی فراہمی میں تیزی لانے کی ہدایت کی گئی۔


300 میگاواٹ کے گودار پاور پلانٹ پر کام کے آغاز میں تاخیر اور ٹرانسمیشن نیٹ ورک کی عدم موجودگی کی وجہ سے کابینہ کمیٹی نے توانائی کی ضروریات کے لیے ایران سے مزید 100 میگاواٹ بجلی درآمد کرنے کی بھی منظوری دی۔

ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی پاکستان COPHC) ) نے کابینہ کے سامنے گوادر پورٹ اور اس کی مارکیٹنگ پر پریزینٹیشن دی، تاہم کابینہ اراکین نے مارکیٹنگ پلان پر کچھ سنجیدہ اعتراضات اٹھائے۔

کابینہ کے ایک رکن وزیر نے کہا کہ پلان میں گوادر پورٹ کی اسٹرینتھ پر وضاحت نہیں ہے جو اس کی اسٹریٹجک لوکیشن ہے۔ کابینہ نے اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی کہ یہ منصوبہ مارچ 2023ء تک مکمل ہو، اسد عمر نے کہا ہے کہ گوادر انڈسٹریل زون کیلیے وقف شدہ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
Load Next Story