رواں سال معیشت میں 4 سے 5 فیصد اضافہ متوقع ہے گورنر اسٹیٹ بینک
آئی ایم ایف کی جانب سے 2 ارب 77 کروڑ ڈالر ملنے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوگا، رضا باقر
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ رواں برس ہماری اکانومی میں 4 سے 5 فیصد گروتھ متوقع ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بورڈ کے عالمی معیشت کو سہارا دینے کا اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے 2 ارب 77 کروڑ ڈالر ملنے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوگا، اور ہمارے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلندی پر پہنچ جائیں گے، ہمیں اس وقت اس ایلوکیشن کی ضرورت تھی تاکہ امپورٹ کی شرح میں اضافہ ہو، یہ ہماری امپورٹ کوریج کیلئے بڑی خبر ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ عالمی تناظر میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ سے متعلق پاکستان کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہم کرنٹ اکاونٹ خسارہ اس سال دوسے تین فیصد جی ڈی پی کا دیکھ رہے ہیں، پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ وہ نہیں جو ہونی چاہیے، اس وقت سسٹین ایبل کرنٹ اکاونٹ خسارہ ہے، ہم نے کرنٹ اکاونٹ و فسکل خسارہ پر کام کیا ہے، ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، ہماری اکانومی گروتھ کررہی ہے اور رواں برس ہماری اکانومی میں 4 سے 5 فیصد گروتھ متوقع ہے، ہمارے ہاں ایکسچینچ ریٹ ایڈجسمنٹ دکھا رہا ہے، معیشت کے استحکام کا پہلا فیز بہت اچھے طریقے سے مکمل ہوا، سیمنٹ، گاڑیوں اور دیگر شعبوں میں معاشی اعشاریے مل رہے ہیں۔
رضا باقر کا کہنا تھا کہ آج سے دوسال قبل یہ کہا جارہا تھا کہ اکانومی تنزلی کی جانب جارہی ہے، ماضی میں معیشت کی بڑھوتری کیلئے مصنوعی طریقے استعمال کئے، اسی وجہ سے ہمیں بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، ماضی کا طریقہ ہمارے حق میں بہتر نہیں تھا، موجودہ گروتھ سسٹین ایبل ہے اور حکومت اس اضافے کو برقرار رکھے گی، اس وقت مانیٹرنگ پالیسی معیشت کو آگے لیجانے کیلئے معاون کردار ادا کررہی ہے، آئی ایم ایف نے بھی کہا کہ پاکستان نے نیٹ انٹرنشنل ریزرو میں بھی اضافہ کررہا ہے، عالمی بنک نے احساس پروگرام کو سراہا، اس پروگرام کو شفاف اور دنیا کا تھرڈ لارجسٹ سوشل پروگرام قرار دیا گیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ پاکستان نے کورونا کے باوجود ڈیبتھ ٹو جی ڈی پی شرح کو کم رکھا، وزیرخزانہ کی سربراہی میں معاشی ٹیم ہماری گروتھ کو مستحکم رکھے، کورونا کے خلاف پاکستان کا کردار و انتظامات شاندار رہے اور این سی او سی نے بہترین کام کیا، پاکستان میں کووڈ کے خلاف بہتر انداز میں دفاع کیا گیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بورڈ کے عالمی معیشت کو سہارا دینے کا اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے 2 ارب 77 کروڑ ڈالر ملنے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوگا، اور ہمارے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلندی پر پہنچ جائیں گے، ہمیں اس وقت اس ایلوکیشن کی ضرورت تھی تاکہ امپورٹ کی شرح میں اضافہ ہو، یہ ہماری امپورٹ کوریج کیلئے بڑی خبر ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ عالمی تناظر میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ سے متعلق پاکستان کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہم کرنٹ اکاونٹ خسارہ اس سال دوسے تین فیصد جی ڈی پی کا دیکھ رہے ہیں، پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ وہ نہیں جو ہونی چاہیے، اس وقت سسٹین ایبل کرنٹ اکاونٹ خسارہ ہے، ہم نے کرنٹ اکاونٹ و فسکل خسارہ پر کام کیا ہے، ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، ہماری اکانومی گروتھ کررہی ہے اور رواں برس ہماری اکانومی میں 4 سے 5 فیصد گروتھ متوقع ہے، ہمارے ہاں ایکسچینچ ریٹ ایڈجسمنٹ دکھا رہا ہے، معیشت کے استحکام کا پہلا فیز بہت اچھے طریقے سے مکمل ہوا، سیمنٹ، گاڑیوں اور دیگر شعبوں میں معاشی اعشاریے مل رہے ہیں۔
رضا باقر کا کہنا تھا کہ آج سے دوسال قبل یہ کہا جارہا تھا کہ اکانومی تنزلی کی جانب جارہی ہے، ماضی میں معیشت کی بڑھوتری کیلئے مصنوعی طریقے استعمال کئے، اسی وجہ سے ہمیں بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، ماضی کا طریقہ ہمارے حق میں بہتر نہیں تھا، موجودہ گروتھ سسٹین ایبل ہے اور حکومت اس اضافے کو برقرار رکھے گی، اس وقت مانیٹرنگ پالیسی معیشت کو آگے لیجانے کیلئے معاون کردار ادا کررہی ہے، آئی ایم ایف نے بھی کہا کہ پاکستان نے نیٹ انٹرنشنل ریزرو میں بھی اضافہ کررہا ہے، عالمی بنک نے احساس پروگرام کو سراہا، اس پروگرام کو شفاف اور دنیا کا تھرڈ لارجسٹ سوشل پروگرام قرار دیا گیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ پاکستان نے کورونا کے باوجود ڈیبتھ ٹو جی ڈی پی شرح کو کم رکھا، وزیرخزانہ کی سربراہی میں معاشی ٹیم ہماری گروتھ کو مستحکم رکھے، کورونا کے خلاف پاکستان کا کردار و انتظامات شاندار رہے اور این سی او سی نے بہترین کام کیا، پاکستان میں کووڈ کے خلاف بہتر انداز میں دفاع کیا گیا۔