زیادتی کی شکاربچی کے والدین کی تصویر شیئر کرنے پرراہول گاندھی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند

ممبئی میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کی گئی بچی کے والدین سے ملاقات کی تھی

ٹوئٹر اکاؤنٹ مودی سرکار کی درخواست پر بلاک کیا گیا، فوٹو: فائل

بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 9 سالہ بچی سے متعلق ٹوئٹ پر مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر نے ان کا اکاؤنٹ بلاک کردیا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق یک اگست کو جنسی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی کے والدین کے ساتھ تصویر شیئر کرنے پر ٹوئٹر نے بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کا اکاؤنٹ بلاک کردیا ہے۔ ٹوئٹر پر بھارتی رہنما کے ایک کروڑ 95 لاکھ فالورز تھے۔

ٹوئٹر نے راہول گاندھی کا اکاؤنٹ مودی سرکار کی درخواست پر بلاک کیا ہے۔ بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار بچیوں کی شناخت ظاہر نہ کرنے قانون موجود ہے اور اسی قانون کی خلاف ورزی پر بھارتی قومی کمیشن نے ٹوئٹ ہٹانے کا نوٹس جاری کیا تھا۔


 

حکومتی اعتراض پر ٹوئٹر نے بچی سے متعلق ٹوئٹ کو ہٹا دیا ہے اور راہول گاندھی کی 6 اگست تک کی گئی ٹوئٹس ظاہر ہو رہی ہیں لیکن اب وہ کوئی اور ٹوئٹ نہیں کر پا رہے ہیں۔ یہ بھی واضح نہیں کہ اکاؤنٹ کتنے عرصے کے لیے بلاک کیا گیا۔

راہول گاندھی نے اپنے ویڈیو پیغام میں ٹوئٹر کو جانبدار پلیٹ فارم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹوئٹر مودی سرکار کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے، میرا اکاؤنٹ بند کرکے ٹوئٹر سیاسی مداخلت کا باعث بنا ہے۔

اپوزیشن جماعت کانگریس نے کی جانب سے ٹوئٹر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ مائیکروبلاگنگ سائٹ وزیراعظم نریندر مودی کے سیاہ قوانین کی تعمیل کی کوشش کررہا ہے۔
Load Next Story