ٹھٹہ میں 14 سالہ لڑکی کی لاش کی قبر سے نکال کر بے حرمتی

بیٹی آمنہ کی کل تدفین کی تھی، صبح گاؤں والے قبرستان گئے تو قبر کھلی تھی، رمضان چانڈیو

لاش گنے کے کھیتوں سے ملی، کفن غائب تھا، پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کی۔ فوٹو:فائل

ضلع ٹھٹہ کے علاقے غلام اﷲ کے قریب انسانیت کو شرمانے والا واقعہ،حوا کی بیٹی قبرمیں غیر محفوظ جب کہ 14 سالہ لڑکی کی لاش قبر سے نکال کر بے حرمتی کر کے کھیت میں بغیر کفن پھینک دی گئی۔

ضلع ٹھٹہ کے شہر غلام اﷲ کے نواحی گوٹھ اشرف چانڈیو کے رہائشی محنت کش رمضان چانڈیو کے مطابق اس کی14 سالہ بیٹی آمنہ گذشتہ روز انتقال کر گئی تھی جس کی کل11 بجے تدفین کی گئی۔ صبح گاؤں والے قبرستان گئے تو قبر کو کھلا پایا اور لڑکی کی لاش غائب تھی۔

اطلاع پر گاؤں کے لوگ بڑی تعداد میں پہنچ گئے جنھوں نے اطراف میں تلاش شروع کی تو قریب واقع گنے کے کھیتوں سے آمنہ کی لاش ملی جس کے آدھے جسم پر کفن بھی نہیں تھا۔


بعد ازاں پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردی۔ ایس ایس پی ٹھٹھہ ڈاکٹر عمران خان نے ورثا کو یقین دہانی کروائی کہ بہت جلد اس گھناؤنے فعل میں ملوث افراد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ واقعے سے متعلق شواہد بھی ملے ہیں جن پر پولیس کام کر رہی ہے۔ آمنہ کے والد کا کہنا تھا کہ ہماری کسی سی کوئی دشمنی نہیں۔

ادھر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ پیر تک آ سکے گی۔ ایس ٹی پی کے مرکزی رہنما امتیاز سموں، سید جلال شاہ، عبدالجبار بھنھبرو و دیگرکا کہنا تھا کہ ضلع بھر میں منشیات اناج کی طرح فروخت ہو رہی ہے جس کی وجہ ایسے واقعات جنم لے رہے ہیں۔ فوری طور پر ملزم کو گرفتار کیا جائے، ورنہ شدید احتجاج کیا جائے گا۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر پائی جا رہی ہے۔
Load Next Story