بھارتی یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ وادی میں ہڑتال
احتجاجی مظاہرے روکنے کے لیے بھارتی فورسز کی بھاری نفری تعینات، وادی میں کرفیو کا عالم
بھارتی یوم آزادی پر دنیا بھر میں اور کنٹرول لائن کے دونوں اطراف مقیم کشمیری یوم سیاہ منارہے ہیں۔
کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 15 اگست بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی جانب سے مسلسل تسلط کی جانب مبذول کروانا ہے۔
کشمیری عوام نے گزشتہ روز 14 اگست کو پاکستان کا یوم آزادی پورے جوش و خروش سے منایا تاہم آج حریت کانفرنس کی اپیل پر پوری وادی میں عام ہڑتال ہے اور تمام دکانیں اور دفاتر بند ہیں۔
دوسری جانب مودی سرکاری نے احتجاجی مظاہرے روکنے کے لیے سخت پابندیاں نافذ کر رکھی ہیں اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ لوگوں کو رابطوں سے روکنے کےلیے وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔ ان سب اقدامات کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر میں ایک طرح کی کرفیو جیسی صورت حال ہے جب کہ سڑکوں پر سناٹے کا راج ہے۔
کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 15 اگست بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی جانب سے مسلسل تسلط کی جانب مبذول کروانا ہے۔
کشمیری عوام نے گزشتہ روز 14 اگست کو پاکستان کا یوم آزادی پورے جوش و خروش سے منایا تاہم آج حریت کانفرنس کی اپیل پر پوری وادی میں عام ہڑتال ہے اور تمام دکانیں اور دفاتر بند ہیں۔
دوسری جانب مودی سرکاری نے احتجاجی مظاہرے روکنے کے لیے سخت پابندیاں نافذ کر رکھی ہیں اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ لوگوں کو رابطوں سے روکنے کےلیے وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔ ان سب اقدامات کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر میں ایک طرح کی کرفیو جیسی صورت حال ہے جب کہ سڑکوں پر سناٹے کا راج ہے۔