نور مقدم کیس میں اہم پیش رفت تھراپی ورکس کلینک کا مالک بھی گرفتار
گرفتار افراد میں زخمی امجد بھی شامل جسے ملزم ظاہر نے چھری مار کر زخمی کیا تھا
نورمقدم کیس میں تھراپی ورکس کلینک کے مالک ڈاکٹر طاہر سمیت چھ افراد گرفتار کرلئے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق سفارت کار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس میں مزید اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور پولیس نے رات گئے مزید 6 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد میں تھراپی سینٹر کے مالک ڈاکٹر طاہر اور ان کے ملازمین شامل ہیں، جب کہ گرفتار افراد میں تھراپی سینٹر کا زخمی ملازم محمد امجد بھی شامل ہے، جسے ملزم ظاہر نے چھری مار کر زخمی کیا تھا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ملزم ظاہر جعفر نے اعتراف جرم کرلیا
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار کئے گئے ملزمان پر ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر کے ساتھ مل کر شواہد چھپانے کا الزام ہے، تھانہ کوہسار پولیس نے ملزمان کو اسلام آباد کچہری پیش کیا اور عدالت سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان نے ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نورمقدم کو قتل سے قبل زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
واقعے کا پس منظر
نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے نور مقدم کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس نے نور پر تشدد کے وڈیو شواہد بھی حاصل کر لیے، نور مقدم ساڑھے 4بجے بالکنی سے بھاگ کر گارڈ کے پاس آئی، اس نے اپنے آپ کو سیکیورٹی گارڈ کے کیبن میں بند کر لیا، ملزم ظاہر جعفر پیچھے آیا اور کیبن سے نور کو باہر نکالا، گلی میں موجود گارڈ یہ سب کچھ دیکھتے رہے، کسی بھی گارڈ نے ظاہر جعفر کو تشدد کرنے سے نہ روکا، گلی میں اور بھی لوگ موجود تھے، جنھوں نے نور کو گھسٹتے ہوئے دیکھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق سفارت کار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس میں مزید اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور پولیس نے رات گئے مزید 6 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد میں تھراپی سینٹر کے مالک ڈاکٹر طاہر اور ان کے ملازمین شامل ہیں، جب کہ گرفتار افراد میں تھراپی سینٹر کا زخمی ملازم محمد امجد بھی شامل ہے، جسے ملزم ظاہر نے چھری مار کر زخمی کیا تھا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ملزم ظاہر جعفر نے اعتراف جرم کرلیا
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار کئے گئے ملزمان پر ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر کے ساتھ مل کر شواہد چھپانے کا الزام ہے، تھانہ کوہسار پولیس نے ملزمان کو اسلام آباد کچہری پیش کیا اور عدالت سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان نے ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نورمقدم کو قتل سے قبل زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
واقعے کا پس منظر
نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے نور مقدم کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس نے نور پر تشدد کے وڈیو شواہد بھی حاصل کر لیے، نور مقدم ساڑھے 4بجے بالکنی سے بھاگ کر گارڈ کے پاس آئی، اس نے اپنے آپ کو سیکیورٹی گارڈ کے کیبن میں بند کر لیا، ملزم ظاہر جعفر پیچھے آیا اور کیبن سے نور کو باہر نکالا، گلی میں موجود گارڈ یہ سب کچھ دیکھتے رہے، کسی بھی گارڈ نے ظاہر جعفر کو تشدد کرنے سے نہ روکا، گلی میں اور بھی لوگ موجود تھے، جنھوں نے نور کو گھسٹتے ہوئے دیکھا۔