نور مقدم قتل کیسمرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع
ملزم ظاہر جعفر کے 2 ملازمین کا ڈی این اے کرانے کی درخواست منظور
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد پولیس نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو جوڈیشل ریمانڈ کی مدت مکمل ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد نے ملزم کی روبکار کے ذریعے حاضری لگائی اور جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع کردی۔
دوسری جانب تھانہ کوہسار پولیس نے تھراپی ورکس کلینک کے مالک ڈاکٹر طاہر سمیت 6 ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد ثاقب جواد کے روبرو پیش کیا۔ عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کے 2 ملازمین کا ڈی این اے کرانے کی درخواست منظور کرلی۔
واضح رہے کہ پولیس نے ڈاکٹر طاہر سمیت 6 ملزمان کو گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا تھا، ان پر ظاہر جعفر کے والد ذاکر سے مل کر شواہد چھپانے کا الزام ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد پولیس نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو جوڈیشل ریمانڈ کی مدت مکمل ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد نے ملزم کی روبکار کے ذریعے حاضری لگائی اور جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع کردی۔
دوسری جانب تھانہ کوہسار پولیس نے تھراپی ورکس کلینک کے مالک ڈاکٹر طاہر سمیت 6 ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد ثاقب جواد کے روبرو پیش کیا۔ عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کے 2 ملازمین کا ڈی این اے کرانے کی درخواست منظور کرلی۔
واضح رہے کہ پولیس نے ڈاکٹر طاہر سمیت 6 ملزمان کو گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا تھا، ان پر ظاہر جعفر کے والد ذاکر سے مل کر شواہد چھپانے کا الزام ہے۔