ملائیشیا کے وزیراعظم کابینہ سمیت مستعفی

72 سالہ محی الدین یاسین اتحادی جماعت کی علیحدگی کے بعد اکثریت کھو بیٹھے تھے

ملائیشیا کے وزیراعظم اتحادیوں کی علیحدگی کے بعد اکثریت کھو بیٹھے تھے، فوٹو: فائل

ملائیشیا کے وزیراعظم محی الدین یاسین اور ان کی کابینہ نے اکثریت ثابت کرنے میں ناکامی پر استعفیٰ دیدیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا میں ایک بار پھر سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ نئی حکومت بھی محض 17 ماہ چل سکی اور وزیراعظم کابینہ سمیت مستعفی ہوگئے۔ ملک کے بادشاہ عبداللہ رعایت الدین المصطفیٰ باللہ شاہ نے استعفیٰ منظور کرلیا۔

صرف 17 ماہ اقتدار میں رہنے کے بعد مستعفی ہونے والے محی الدین یاسین ملک کے سب سے کم عرصے رہنے والے وزیراعظم بن گئے۔

قبل ازیں ملک میں اصلاح پسندوں کی اتحادی حکومت ایک معاہدے کے تحت قائم تھی جس میں دو سال بعد مہاتیر محمد وزیراعظم رہے اور بقیہ دو سال کسی اور کو وزیراعظم بننا تھا۔ قرعہ فال محی الدین یاسین کے نام نکلا تھا۔

یہ خبر پڑھیں : ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے استعفیٰ دے دیا


اسکینڈل زدہ اتحادی اور حکومت کے درمیان معاملات زیادہ دیر نہ چل سکے اور سیاسی انتشار حکومت کے مستعفی ہونے کا باعث بنا جب کہ اس وقت ملائیشیا میں کورونا وائرس کی ڈیلٹا قسم تیزی سے پھیلنے کے باعث پہلے ہی ہنگامی صورت حال کا سامنا ہے۔

ادھر ملک میں محی الدین یاسین کے بعد وزیراعظم بننے کے لیے کوئی متحرک رہنما موجود نہیں ہے جس کے باعث انتخابات کا امکان نظر نہیں آرہا ہے اس لیے نئے سیاسی اتحاد کے ذریعے ان ہاؤس تبدیلی ہوسکتی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : محی الدین یاسین ملائیشیا کے نئے وزیراعظم مقرر

واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں اکثریت کو دیکھنے ہوئے ملائیشیا کے بادشاہ وزیر اعظم کی تقرری کرتے ہیں تاہم ایک خاص مدت کے دوران وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت ثابت کرنا ہوتی ہے۔

 
Load Next Story