وزیراعظم اور عالمی رہنماؤں کے درمیان افغانستان کی صورتحال پر رابطے
وزیراعظم عمران خان کا پاکستان کے لیے پرامن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پر زور
وزیراعظم عمران خان اور عالمی رہنماؤں کے درمیان افغانستان کی صورتحال پر رابطے شروع ہوگئے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ٹیلیفون کیا جس میں دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے لیے پرامن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام افغانوں کے تحفظ، سلامتی اور حقوق کا احترام یقینی بنانا انتہائی اہم ہے۔
وزیراعظم نے افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کی اہمیت پر بھی زور دیا، انہوں نے افغانستان سے سفارتی، بین الاقوامی اداروں کے عملے اور دیگر افراد کے انخلاء میں پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کیا، دونوں وزرائے اعظم کا افغانستان میں ابھرتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر رابطہ میں رہنے پر اتفاق کیا۔
وزیر اعظم نے پاکستان کی کورونا پر قابو پانے کے لیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا، کوویڈ سے متعلق ڈیٹا برطانیہ کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے جب کہ برطانیہ سے پاکستان کوریڈ لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ڈنمارک کی وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان سے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے افغانستان سے سفارت کاروں، عالمی اداروں کے عملے کی بحفاظت واپسی کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق ڈنمارک کی وزیراعظم نے کابل میں پاکستان کی کوششوں اور مدد کی تعریف کی۔ وزیراعظم عمران خان نے تمام افغانوں کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے ایک جامع سیاسی تصفیے پر کام کرنے کی اہمیت پر بھی بات کی۔
دریں اثنا جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے وزیر اعظم عمران خان نےٹیلی فون پر رابطہ کیا، جس میں دونوں راہنماؤں نے افغانستان کی تیزی سے بدلتی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطے کے امن کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بھی افغانستان کی معاشی سپورٹ کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ افغانوں کے حقوق کا تحفظ اور حفاظت بہت اہم ہے۔
وزیراعظم عمران خان کو برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ٹیلیفون کیا جس میں دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے لیے پرامن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام افغانوں کے تحفظ، سلامتی اور حقوق کا احترام یقینی بنانا انتہائی اہم ہے۔
وزیراعظم نے افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کی اہمیت پر بھی زور دیا، انہوں نے افغانستان سے سفارتی، بین الاقوامی اداروں کے عملے اور دیگر افراد کے انخلاء میں پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کیا، دونوں وزرائے اعظم کا افغانستان میں ابھرتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر رابطہ میں رہنے پر اتفاق کیا۔
وزیر اعظم نے پاکستان کی کورونا پر قابو پانے کے لیے اقدامات سے بھی آگاہ کیا، کوویڈ سے متعلق ڈیٹا برطانیہ کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے جب کہ برطانیہ سے پاکستان کوریڈ لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ڈنمارک کی وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان سے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے افغانستان سے سفارت کاروں، عالمی اداروں کے عملے کی بحفاظت واپسی کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق ڈنمارک کی وزیراعظم نے کابل میں پاکستان کی کوششوں اور مدد کی تعریف کی۔ وزیراعظم عمران خان نے تمام افغانوں کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے ایک جامع سیاسی تصفیے پر کام کرنے کی اہمیت پر بھی بات کی۔
دریں اثنا جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے وزیر اعظم عمران خان نےٹیلی فون پر رابطہ کیا، جس میں دونوں راہنماؤں نے افغانستان کی تیزی سے بدلتی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطے کے امن کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بھی افغانستان کی معاشی سپورٹ کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ افغانوں کے حقوق کا تحفظ اور حفاظت بہت اہم ہے۔