کراچی اسٹاک مارکیٹ منافع کا حصول مندی کی بڑی لہر 332 پوائنٹس گرگئے

سرمایہ کاروں کو75 ارب26 کروڑروپے کانقصان،کاروباری حجم 4 فیصد کم، 23 کروڑ حصص کے سودے

کاروباری ہفتے کے پہلے روز حصص مارکیٹ میں فروخت کے دبائو کی وجہ سے مندی کا رجحان رہا۔ فوٹو: آن لائن

سرمایہ کاروں میں معاشی پالیسیوں پر عدم اطمینان، روپے کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر میں دوبارہ اضافے کا سلسلہ شروع ہونے اورعالمی سطح پر حصص مارکیٹس میں رونما ہونے والی مندی کے اثرات کراچی اسٹاک ایکس چینج پر بھی مرتب ہوئے اور پیر کو نئے مالی ہفتے کے آغاز پر پرافٹ ٹیکنگ کے باعث مندی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی27000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گرگئی۔

مندی کے باعث 63.59حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے75 ارب26 کروڑ12 لاکھ64 ہزار943 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر54 لاکھ40 ہزار145 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری بھی کی گئی جس سے ایک موقع پر51.12 پوائنٹس کی تیزی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے8 لاکھ10 ہزار518 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے9 لاکھ93 ہزار172 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے24 لاکھ64 ہزار279 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 11 لاکھ72 ہزار176 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 332.29 پوائنٹس کی کمی سے26670.60 ہوگیا۔




جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس293.92 پوائنٹس کی کمی سے19307.68 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 687.10 پوائنٹس کی کمی سے 44029.61 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت4.09 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ25 ہزار 880 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار423 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں143 کے بھائو میں اضافہ، 269 کے داموں میں کمی اور11 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story