ویسٹ انڈیز کیخلاف دوسرا ٹیسٹ جیتنے کی بھرپور کوشش کریں گے محمد رضوان
آئندہ میچز میں اچھی کارکردگی دکھاکر توقعات پر پورا اتریں گے، نائب کپتان قومی ٹیسٹ ٹیم
قومی ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان محمد رضوان نے ویسٹ انڈیز کےخلاف دوسرے ٹیسٹ میں جیت کو اہم ٹاسک قرار دے دیا۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان جمعہ سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ سے پہلے ورچوئل پریس کانفرنس میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیسٹ میں سب نے زبردست محنت کرکے کھیل پر اپنی گرفت مضبوط کی، بدقسمتی سے اہم مواقع پر کیچز ڈراپ ہونے سے نتیجہ اپنے حق میں نہیں کرسکے تاہم دوسرے ٹیسٹ میچ میں کامیابی پانا ہدف ہے اور اس کے لیے پوری کوشش کریں گے کہ رزلٹ ہمارے حق میں ہو۔
محمد رضوان نے کاہ کہ یہ درست ہے کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا اغاز اچھا نہیں ہوسکا، لیکن ابھی کافی میچز ہمیں کھلینا ہیں، اپنی پرفارمنس کے گراف کو بہتر بنانے کی پلاننگ کی ہے اور آئندہ میچز میں اچھی کارکردگی دکھاکر توقعات پر پورا اتریں گے۔
رضوان نے نائب کپتان کے حوالے سے پریشر کے سوال پر کہا کہ اس سے کارکردگی متاثر نہیں ہورہی،بطور کپتان بابر اعظم پر زیادہ پریشر ہوتا ہے لیکن وہ اس پریشر میں بھی زبردست کھیل پیش کررہے ہیں، پریشر میں سیکھنے کا موقع بھی مل رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے سلیکٹرز اور مینجمنٹ سب ایک پیج پر ہیں، کسی بھی کھلاڑی کے حوالے سے سب کی اپنی اپنی رائے ضرور الگ الگ ہوسکتی ہے لیکن جو بھی فیصلہ ہوتا ہے، وہ سب کا متفقہ ہوتا ہے۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان جمعہ سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ سے پہلے ورچوئل پریس کانفرنس میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیسٹ میں سب نے زبردست محنت کرکے کھیل پر اپنی گرفت مضبوط کی، بدقسمتی سے اہم مواقع پر کیچز ڈراپ ہونے سے نتیجہ اپنے حق میں نہیں کرسکے تاہم دوسرے ٹیسٹ میچ میں کامیابی پانا ہدف ہے اور اس کے لیے پوری کوشش کریں گے کہ رزلٹ ہمارے حق میں ہو۔
محمد رضوان نے کاہ کہ یہ درست ہے کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا اغاز اچھا نہیں ہوسکا، لیکن ابھی کافی میچز ہمیں کھلینا ہیں، اپنی پرفارمنس کے گراف کو بہتر بنانے کی پلاننگ کی ہے اور آئندہ میچز میں اچھی کارکردگی دکھاکر توقعات پر پورا اتریں گے۔
رضوان نے نائب کپتان کے حوالے سے پریشر کے سوال پر کہا کہ اس سے کارکردگی متاثر نہیں ہورہی،بطور کپتان بابر اعظم پر زیادہ پریشر ہوتا ہے لیکن وہ اس پریشر میں بھی زبردست کھیل پیش کررہے ہیں، پریشر میں سیکھنے کا موقع بھی مل رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے سلیکٹرز اور مینجمنٹ سب ایک پیج پر ہیں، کسی بھی کھلاڑی کے حوالے سے سب کی اپنی اپنی رائے ضرور الگ الگ ہوسکتی ہے لیکن جو بھی فیصلہ ہوتا ہے، وہ سب کا متفقہ ہوتا ہے۔