راشد منہاس کی شہادت کو 50 برس بیت گئے

راشد منہاس نے اپنے انسٹرکٹر کے مذموم ارادوں کو پورا ہونے نہیں دیا اور جہاز کو ٹھٹھہ میں گرا کر جام شہادت نوش کیا

راشد منہاس نے اپنے انسٹرکٹر کے مذموم ارادوں کو پورا ہونے نہیں دیا اور جہاز کو ٹھٹھہ میں گرا کر جام شہادت نوش کیا (فوٹو : فائل)

پاک فضائیہ کے ہیرو پائلٹ آفیسر راشد منہاس کا 50 واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے۔

ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق پائلٹ آفیسرراشد منہاس شہید 17 فروری 1951 کو پیدا ہوئے۔ ملکی فضائی سرحدوں کی حفاظت کے جذبے سے سرشارراشد منہاس نے 14 مارچ 1971 کو پاک فضائیہ کے 51 ویں جی ڈی پی کورس میں کمیشن حاصل کیا۔ بعدازاں انہیں آپریشنل کنورژن کورس کیلیے ماڑی پور (مسرور) میں واقع نمبر 2 اسکواڈرن میں تعینات کیا گیا جہاں رب کائنات نے ان کے مقدر میں لازوال رفعتیں لکھ رکھی تھیں۔


20 اگست 1971 کے دن راشد منہاس کی قربانی سے ایک ناقابل فراموش داستان رقم ہوئی۔ اس دن راشد نے اپنے انسٹرکٹر پائلٹ فلائیٹ لیفٹیننٹ مطیع الرحمان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا جس نے انکے T-33 تربیتی طیارے کو ہائی جیک کر کے بھارت لے جانے کی کوشش کی۔ راشد نے جہاز کا کنٹرول واپس لینے کی بھرپور جدوجہد کی اور قبل ازیں کہ جہاز ملکی سرحد عبور کر جاتا اسے زمین بوس کرنے کو ترجیح دی۔

مٹی کے اس بہادر سپوت نےاپنی جان مادر وطن پر قربان کر دی لیکن ملکی وقار پر آنچ تک نہیں آنے دی۔ راشد منہاس کی اس عظیم قربانی اور ناقابل فراموش شجاعت کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں ملک کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر عطا کیا۔ راشد منہاس شہید ہماری آنے والی نوجوان نسل کیلیے مشعل راہ ہیں اور انکو شجاعت و قربانی کی علامت کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

 
Load Next Story