انڈونشیا کورونا اسکیم میں کرپشن پر وزیر کو 12 سال قید اور 50 کروڑ روپے جرمانہ
سابق وزیر سماجی امور کو 4 سال کے لیے نااہل اور 14 ارب 50 کروڑ واپس کرنے کا حکم بھی دیا گیا
LONDON:
انڈونیشیا میں کورونا وبا کے دوران شہریوں کو کھانے کی مفت فراہمی کی اسکیم کے سامان کی خریداری کے لیے اربوں روپے رشوت لینے پر سابق وزیر سماجی امور جولاری بٹوبار کو 12 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جکارتہ کرپشن کورٹ نے سابق وزیر جولاری بٹوبارا کو عالمی وبا کے دوران شہریوں کو کھانے کی مفت فراہمی کی اسکیم کے لیے سامان کی خریداری کے عوض 34 ارب 50 کروڑ کی ''کک بیکس'' لینے پر 12 سال قید کی سزا سنادی۔
عدالت نے سابق وزیر پر 50 کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کرتے ہوئے ذاتی اخراجات کے لیے استعمال ہونے والےغبن شدہ فنڈز میں سے 14.5 ارب روپے واپس کرنے کا حکم دیا جب کہ وزیر کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 4 سال کی نااہل قرار دیدیا گیا۔
عدالت میں سماعت کے دوران سابق وزیر نے صحت جرم سے انکار کیا تھا جب کہ ان کے وکیل نے سزاؤں کو انتہائی سخت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سزا کے خلاف اپیل کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
اینٹی گرافٹ کمیشن نے گزشتہ برس دسمبر میں وزیر سماجی امور کو 4 دیگر سرکاری حکام کے ساتھ کرپشن کیس میں نامزد کیا تھا جب کہ وزیر کی از خود گرفتاری دینے کے ایک دن بعد تفتیش کاروں نے سوٹ کیسز اور دیگر کنٹینرز میں بھرے ہوئے 1 ملین ڈالر سے زائد نقد رقم بھی برآمد کی تھی۔
انڈونیشیا میں کورونا وبا کے دوران شہریوں کو کھانے کی مفت فراہمی کی اسکیم کے سامان کی خریداری کے لیے اربوں روپے رشوت لینے پر سابق وزیر سماجی امور جولاری بٹوبار کو 12 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جکارتہ کرپشن کورٹ نے سابق وزیر جولاری بٹوبارا کو عالمی وبا کے دوران شہریوں کو کھانے کی مفت فراہمی کی اسکیم کے لیے سامان کی خریداری کے عوض 34 ارب 50 کروڑ کی ''کک بیکس'' لینے پر 12 سال قید کی سزا سنادی۔
عدالت نے سابق وزیر پر 50 کروڑ روپے کا جرمانہ بھی عائد کرتے ہوئے ذاتی اخراجات کے لیے استعمال ہونے والےغبن شدہ فنڈز میں سے 14.5 ارب روپے واپس کرنے کا حکم دیا جب کہ وزیر کو کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 4 سال کی نااہل قرار دیدیا گیا۔
عدالت میں سماعت کے دوران سابق وزیر نے صحت جرم سے انکار کیا تھا جب کہ ان کے وکیل نے سزاؤں کو انتہائی سخت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سزا کے خلاف اپیل کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
اینٹی گرافٹ کمیشن نے گزشتہ برس دسمبر میں وزیر سماجی امور کو 4 دیگر سرکاری حکام کے ساتھ کرپشن کیس میں نامزد کیا تھا جب کہ وزیر کی از خود گرفتاری دینے کے ایک دن بعد تفتیش کاروں نے سوٹ کیسز اور دیگر کنٹینرز میں بھرے ہوئے 1 ملین ڈالر سے زائد نقد رقم بھی برآمد کی تھی۔