لاڑکانہ کے بعد کراچی میں بھی ایچ آئی وی ایڈز پھیلنے کا انکشاف

ایچ آئی وی سے سب سے زیادہ کراچی کا ضلع وسطی متاثر ہوا ہے جہاں کیسز کی تعداد 2 ہزار 725 ہے

ایچ آئی وی سے سب سے زیادہ کراچی کا ضلع وسطی متاثر ہوا ہے جہاں کیسز کی تعداد 2 ہزار 725 ہے (فوٹو: فائل)

RAWALPINDI:
لاڑکانہ کے بعد کراچی میں بھی ایچ آئی وی پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے۔ شہر میں اب تک ایچ آئی وی کے 6 ہزار 768 کیسز رپورٹ ہوچکے جبکہ ضلع وسطی میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کمیونیکیبل ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) (ایچ آئی وی-ایڈز) سندھ کی رپورٹ میں جاری اعداد و شمار کے مطابق ایچ آئی وی سے کراچی کا ضلع وسطی سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں 2 ہزار 725 کیسز موجود ہیں، ضلع جنوبی میں ایک ہزار 35، ضلع غربی میں 998، ضلع کورنگی میں 907، ملیر میں 666 اور ضلع شرقی میں 436 کیسز موجود ہیں۔ لاڑکانہ میں کل کیسز کی تعداد 2 ہزار 430 ہے جبکہ حیدرآباد میں کیسز کی تعداد ایک ہزار نواسی تک پہنچ گئی ہے۔


محتاط اندازے کے مطابق سندھ میں 70 سے 78 ہزار ایچ آئی وی مریض ہیں ان میں سے صرف 13 ہزار 834 مریض رجسٹرڈ ہیں۔ متاثر ہونے والوں میں 9 ہزار 166 مرد، 2 ہزار 461 خواتین، ایک ہزار 126 لڑکے، 730 لڑکیاں اور 421 خواجہ سرا شامل ہیں۔ اب تک ایچ آئی وی ایڈز سے 1 ہزار 939 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل معتدی امراض سندھ ڈاکٹر ارشاد کاظمی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایچ آئی وی پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ غیر محفوظ انتقال خون ہے، استعمال شدہ سرنجز، اطائی ڈاکٹرز کی بھرمار بھی ایک بڑی وجہ ہے، پاکستان میں 80 کروڑ سالانہ سرنجز کا استعمال ہوتا ہے، پاکستان میں 800 ملین سالانہ سرنجز کا استعمال ہوتا ہے جو کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ سرا، خواتین سیکس ورکرز، مرد سیکس ورکز، نشہ آور افراد سب سے زیادہ متاثر ہیں، محکمہ صحت سندھ ایچ آئی وی کو کنٹرول کرنے کے لیے کافی متحرک ہے، مختلف پروگرامز کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ اسکی بڑھتی شرح پر فوری قابو پایا جائے۔
Load Next Story