کسی کو کراچی کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے وزیراعلیٰ سندھ
پولیس ماہانہ وار جرائم کی وارداتوں کے حوالے سے رپورٹ میڈیا پر جاری کرے، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کسی کو کراچی کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں 10 دن کے دوران ہونے والے جرائم کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں اغوا کے 5 کیسز رپورٹ ہوئے،4 کیسز میں خواتین کی آواز میں بات کرکے اغوا کیا گیا، ہم ان اغوا کاروں کے گروپ کے قریب ہیں اور بہت جلد انہیں گرفتار کریں گے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈرگ مافیاز کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے، منشیات کے 263 کیسز رجسٹر ہوئے اور کافی گرفتاریاں کی گئیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے پورا صوبہ منشیات سے پاک چاہیئے، جو بھی فارن نیشنلز یہاں کام کررہے ہیں اُن کا ڈیٹا بنائیں، ہمیں فارن نیشنلز کی سیکیورٹی کا سسٹم مزید بہتر کرنا ہے، پرائیویٹ سیکٹرز میں کام کرنے والے فارن نیشنلز کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھی اقدامات کریں۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ صوبے بھر میں 11 سے 20 اگست تک اقلیتوں کے خلاف 4 جبکہ خواتین کے خلاف 38 جرائم ہوئے، اسٹریٹ کرائم میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے اسٹریٹ کرائم پر مکمل کنٹرول چاہیئے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ جنوبی زون میں پرائیویٹ گاڑیوں کی اسلحے کے ساتھ گارڈز کی 350 گاڑیاں قبضے میں لی گئیں، ایک ایک گاڑی اور اُس کا اسلحہ چیک کیا گیا اور لائسنس بھی چیک کیے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی ہے، گھروں پر بھی رائفل لے کر گارڈز کھڑے ہوتے ہیں، پولیس گارڈز کو ہدایت کرے کہ وہ گھروں کے کمپاؤنڈ میں رہیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ افغان صورتحال کے پیش نظر پولیس صوبے میں ضروری اقدامات کرے، ہم سب نے بڑی محنت سے صوبے خاص طور پرکراچی میں امن قائم کیا ہے، اب اس امن کو کسی صورت خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، پولیس ماہانہ وار جرائم کی وارداتوں کے حوالے سے رپورٹ میڈیا پر جاری کرے، رپورٹ میں یہ واضح ہو کہ کتنے کیسز رپورٹ ہوئے اور کتنے حل ہوئے، مختلف پراجیکٹس پر کام کرنے والے غیرملکیوں کی سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔
وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے استفسار کیا کہ 2 پولیس اہلکار شارٹ ٹرم اغوا میں پکڑے گئے تھے۔ جس پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے جواب دیا کہ دونوں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ پولیس اہلکاروں کو ایسی سزا دیں کہ وہ مثال بن جائیں۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ منشیات کے عادی افراد کے لیے 200 بیڈڈ اسپتال بنایا جائے گا، چیف سیکریٹری بحالی سینٹرز بنانے کے حوالے سے تجاویز دیں، ہم سینٹرز بنائیں گے اور پرائیویٹ سیکٹرز سے چلوائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں 10 دن کے دوران ہونے والے جرائم کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں اغوا کے 5 کیسز رپورٹ ہوئے،4 کیسز میں خواتین کی آواز میں بات کرکے اغوا کیا گیا، ہم ان اغوا کاروں کے گروپ کے قریب ہیں اور بہت جلد انہیں گرفتار کریں گے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈرگ مافیاز کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے، منشیات کے 263 کیسز رجسٹر ہوئے اور کافی گرفتاریاں کی گئیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے پورا صوبہ منشیات سے پاک چاہیئے، جو بھی فارن نیشنلز یہاں کام کررہے ہیں اُن کا ڈیٹا بنائیں، ہمیں فارن نیشنلز کی سیکیورٹی کا سسٹم مزید بہتر کرنا ہے، پرائیویٹ سیکٹرز میں کام کرنے والے فارن نیشنلز کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھی اقدامات کریں۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ صوبے بھر میں 11 سے 20 اگست تک اقلیتوں کے خلاف 4 جبکہ خواتین کے خلاف 38 جرائم ہوئے، اسٹریٹ کرائم میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مجھے اسٹریٹ کرائم پر مکمل کنٹرول چاہیئے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ جنوبی زون میں پرائیویٹ گاڑیوں کی اسلحے کے ساتھ گارڈز کی 350 گاڑیاں قبضے میں لی گئیں، ایک ایک گاڑی اور اُس کا اسلحہ چیک کیا گیا اور لائسنس بھی چیک کیے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی ہے، گھروں پر بھی رائفل لے کر گارڈز کھڑے ہوتے ہیں، پولیس گارڈز کو ہدایت کرے کہ وہ گھروں کے کمپاؤنڈ میں رہیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ افغان صورتحال کے پیش نظر پولیس صوبے میں ضروری اقدامات کرے، ہم سب نے بڑی محنت سے صوبے خاص طور پرکراچی میں امن قائم کیا ہے، اب اس امن کو کسی صورت خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، پولیس ماہانہ وار جرائم کی وارداتوں کے حوالے سے رپورٹ میڈیا پر جاری کرے، رپورٹ میں یہ واضح ہو کہ کتنے کیسز رپورٹ ہوئے اور کتنے حل ہوئے، مختلف پراجیکٹس پر کام کرنے والے غیرملکیوں کی سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔
وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے استفسار کیا کہ 2 پولیس اہلکار شارٹ ٹرم اغوا میں پکڑے گئے تھے۔ جس پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے جواب دیا کہ دونوں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ پولیس اہلکاروں کو ایسی سزا دیں کہ وہ مثال بن جائیں۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ منشیات کے عادی افراد کے لیے 200 بیڈڈ اسپتال بنایا جائے گا، چیف سیکریٹری بحالی سینٹرز بنانے کے حوالے سے تجاویز دیں، ہم سینٹرز بنائیں گے اور پرائیویٹ سیکٹرز سے چلوائیں گے۔