نور مقدم قتل کیس 6 ملزمان کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائر
عدالت نے ملزمان کی ضمانت منظور کرتے وقت سپریم کورٹ کے طے کردہ قوانین کو نظر انداز کیا، درخواست میں موقف
مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے تھراپی ورکس کے ملازمین اور مالک کی ضمانت منظور کرنے کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے ۔
ایکسپریس نیوز کے مطاق مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد نے ضمانت دیتے وقت سپریم کورٹ کے طے کردہ قوانین کو نظر انداز کیا۔ یہ ملزمان موقع واردات پر موجود تھے، ملزم امجد کے زخمی ہونے سے متعلق اسپتال میں حقائق چھپائے گئے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ذاکر جعفر اور عصمت ذاکر کی ضمانت منسوخی کے حقائق کو بھی چھپایا۔ ملزمان شوکت مقدم کو دھمکا رہے ہیں۔ ضمانت منسوخ نہ کی گئی تو درخواست گزار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، ضمانت منظوری کا فیصلہ کاالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے تھراپی ورکس کے طاہر ظہور، وامق ریاض، دلیپ کمار، ثمر عباس، عبدالحق اور امجد محمود کی 5،5 لاکھ روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطاق مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں موقف اختیار کیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد نے ضمانت دیتے وقت سپریم کورٹ کے طے کردہ قوانین کو نظر انداز کیا۔ یہ ملزمان موقع واردات پر موجود تھے، ملزم امجد کے زخمی ہونے سے متعلق اسپتال میں حقائق چھپائے گئے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ذاکر جعفر اور عصمت ذاکر کی ضمانت منسوخی کے حقائق کو بھی چھپایا۔ ملزمان شوکت مقدم کو دھمکا رہے ہیں۔ ضمانت منسوخ نہ کی گئی تو درخواست گزار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، ضمانت منظوری کا فیصلہ کاالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے تھراپی ورکس کے طاہر ظہور، وامق ریاض، دلیپ کمار، ثمر عباس، عبدالحق اور امجد محمود کی 5،5 لاکھ روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کی تھی۔