مائیکروفنانس شعبے میں کارپوریٹ گورننس کااستحکام ضروری ہے اسٹیٹ بینک

ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک نے ’مائیکرو فنانس کارپوریٹ گورننس ٹریننگ پروگرام‘ کاافتتاح کردیا

مائیکرو فنانس شعبے میں گزشتہ چند برس کے دوران شاندار نمو ہوئی ہے، ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک آف پاکستان سعید احمد فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر سعید احمد نے کہا ہے کہ مائیکرو فنانس شعبے میں گزشتہ چند برس کے دوران شاندار نمو ہوئی ہے۔

'مائیکرو فنانس کارپوریٹ گورننس ٹریننگ پروگرام' کی افتتاحی تقریب کے موقع پر منگل کو کراچی کے ایک ہوٹل میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مائیکرو فنانس شعبے کی نمو اور ترقی دراصل اسٹیٹ بینک میں اعلیٰ ترین سطح پر بصیرت افروز قیادت اور ملکیت کے احساس کی مرہون منت ہے۔ مائیکروفنانس کے شعبے کے ماضی کے حوالے سے ڈپٹی گورنر نے کہا کہ مالیات تک رسائی کے فروغ کے لیے 2000 میں یہ سفر شروع ہوا تاکہ ایسے بینک قائم کیے جاسکیں جو ہمارے معاشرے کے غریب اور کم آمدن طبقوں کو مالی خدمات فراہم کرنے کے لیے مخصوص ہوں، اسٹیٹ بینک کی یکے بعد دیگرے آنے والی قیادتیں مسلسل اسی تصور پر عمل پیرا رہی ہیں، پاکستان کے مائیکرو فنانس شعبے کا قانونی اور ضوابطی فریم ورک مستحکم بنیادوں پر اسٹیٹ بینک کی دی گئی اسٹریٹجک سمت کے مطابق بنایا گیا ہے۔

آج بین الاقوامی سطح پر اس کا اعتراف کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قیادت کے اس مستحکم ورثے کو آگے بڑھاتے ہوئے اسٹیٹ بینک کی موجودہ قیادت 'مالکاری تک رسائی' کا مقصد اگلی منزل تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ سعید احمد نے کہا کہ مائیکرو فنانس فراہم کرنے والے اداروں کی گورننس کی ساخت کو تقویت دینا، اس کی توسیع اور ادارہ جاتی ترقی کے لیے اہم رکاوٹوں کو دور کرنا ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شعبہ پیچیدہ اور متنوع بن چکا ہے اور اس مارکیٹ میں ٹیلی کام کمپنیوں، بیمہ کمپنیوں اور کمرشل بینکوں جیسے مختلف فریق شامل ہو رہے ہیں۔




ڈپٹی گورنر کے مطابق اس شعبے کی فنڈنگ کے لحاظ سے اس شعبے کا پیش منظر بھی بدل رہا ہے اور کمرشل فنڈز تک رسائی کے لیے اداروں کی صلاحیت کی اہمیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ گورننس کی مضبوط ساخت کے بنیاد ی مقاصد میں شفافیت بڑھانا، پائیداری کے حصول کے ساتھ مؤثر نگرانی اور کنٹرولز کو مضبوط بنانا اور وسیع تر مالی شمولیت کے لیے نمو شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مائیکرو فنانس شعبے میں کارپوریٹ گورننس کی مستحکم روایات اور شفاف مسابقت کو فروغ دینے کے لیے اسٹیٹ بینک نے کئی اہم پالیسی اقدامات کیے ہیں۔

ان میں مؤثر ترامیم پر عملدرآمد کے لیے مائیکرو فنانس کے قانونی فریم ورک کو تقویت دینا، حکمت عملی اور آپریشنز کی نگرانی کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ذمے داری کا تعین، فٹ اینڈ پراپر معیار کے تحت سی ای او/ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے لیے اسٹیٹ بینک سے پیشگی منظوری ، مائیکرو فنانس بینکوں کے لیے تخصیصی نگرانی کا نظام بشمول سالانہ آن سائٹ معائنہ اور سہ ماہی آف سائٹ نگرانی کے طریقہ کار پر عملدرآمد شامل ہیں، ان تمام اقدامات کے باوجود اگر سرمایہ کاروں یا انتظامیہ کی جانب سے ملکیت کے احساس کا فقدان ہو تو گورننس کا مضبوط نظام تشکیل نہیں دیا جا سکتا چنانچہ آج اسٹیٹ بینک نے مائیکروفنانس صنعت اور محکمہ کنسلٹنگ کی شراکت سے کارپوریٹ گورننس پروگرام کا آغاز کیا ہے، یہ پروگرام یوکے ایڈ کی مالی امداد سے 'مالی شمولیت پروگرام 'کے تحت منعقد کیا جا رہا ہے۔
Load Next Story