حکومت کو دفن کرنے کیلیے لاکھوں لوگ لے کر اسلام آباد جائیں گے شہباز شریف
عمران خان نے سندھ کے عوام سے جھوٹے وعدے کیے، کراچی میں امن و امان ہماری حکومت نے قائم کیا، کراچی میں جلسے سے خطاب
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے کراچی کے لیے 11 سو ارب کے پیکیج کا اعلان کیا گیا لیکن آج تک عمران نیازی نے چند ٹکوں کے سوا کراچی کو کچھ نہ دیا، اس حکومت کو دفن کرنے کے لیے لاکھوں لوگ لے کر اسلام آباد جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا کراچی باغ جناح میں جلسہ جاری ہے جس میں قائدین خطابات کررہے ہیں۔ اسٹیج پر مولانا فضل الرحمان، شہباز شریف، ساجد میر، ڈاکٹر عبدالمالک، جہانزیب جمالدینی، اویس نورانی اور دیگر موجود ہیں۔ جلسے میں شرکت کے لیے شہر کے مختلف علاقوں سمیت سندھ اور بلوچستان سے لوگ پہنچے ہیں۔
اپنے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے کراچی کے لیے 11 سو ارب کے پیکیج کا اعلان کیا لیکن آج تک عمران نیازی نے چند ٹکوں کے سوا کراچی کو کچھ نہ دیا، جھوٹے وعدوں پر عوام کو ٹرخایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : لوگوں اٹھو اور انقلاب لاؤ کیوں کہ انقلاب کے سوا کوئی راستہ نہیں، فضل الرحمان
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سندھ کے عوام سے جھوٹے وعدے کیے، عمران خان دن رات جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں، کراچی میں بوری بند لاشیں ملتی تھیں اور لوگوں کو بھتے کی پرچیاں دی جاتی تھیں لیکن اب بھتہ خوری کا خاتمہ ہوچکا ہے مسلم لیگ (ن) نے حکمت عملی کے ذریعے کراچی میں امن و امان بحال کیا۔
مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ کراچی ایک معاشی حب ہے لیکن اس کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا، اگر پی ڈی ایم کو موقع ملا تو اس شہر اور اس ملک کی ترقی کے لیے کام کرے گی، ہم تعلیم و صحت کو مفت فراہم کریں گے۔
انہوں ںے کہا کہ کراچی نے ایک ماں کی مانند پورے ملک بھر کے لوگوں کو اپنی گود میں سما رکھا ہے چاہے وہ پنجاب، بلوچستان، گلگت، کشمیر یا ملک کے کسی بھی علاقے سے آیا ہو۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس مہنگائی کے خلاف عوام کے طوفان کو اسلام آباد لے کر جانا ہوگا اور حکمرانوں کو خس و خاشاک کی طرح بہانا ہوگا، اس کرپٹ حکومت کو سیاسی طور پر دفن کرنے کے لیے فضل الرحمان کی قیادت میں لاکھوں لوگوں کا سمندر لے کر اسلام آباد ضرور جائیں گے۔
لوگوں اٹھو اور انقلاب لاؤ کیوں کہ انقلاب کے سوا کوئی راستہ نہیں، فضل الرحمان
فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو کہاں سے کہاں پہنچادیا؟ ہمیں ایک غیر محفوظ قوم بنادیا، آج دنیا آگے بڑھ رہی ہے لیکن پاکستان کو پیچھے دھکیل دیا گیا ہے، لوگوں اٹھو اور انقلاب لاؤ کیوں کہ انقلاب کے سوا کوئی راستہ نہیں، ایسی صورتحال میں خاموش نہیں رہ سکتے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ چین اس خطے کی طاقت ہے جسے اقوام متحدہ میں ویٹو پاور حاصل ہے، ہم نے چین کو پاکستان کے راستے سے تجارت کی دعوت دی، سی پیک شروع ہوا تو عالمی قوتوں کو برداشت نہیں ہوا کہ پاکستانی ترقی کی راہ پر جارہا ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان نے امریکا کے خلاف نمائشی مخالفت کی، تم کہتے ہو اڈے نہیں دو گے، اڈے تم سے مانگے کس نے ہیں؟ وہ تو ہیں ہی ان کے پاس، موجودہ حکومت نے تو اسلام آباد کے تمام ہوٹل امریکیوں کے حوالے کردیے، جو مودی ہمارا فون اٹھانے کو تیار نہیں ہم نے وہ کشمیر مودی کو بیچ دیا، جو بقیہ کشمیر رہ گیا تو اسے بھی عمران خان ریفرنڈم کی نذر کرنے کی بات کرتا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ اس وزیراعظم کو یہ تک نہیں پتا کہ کشمیر پر ریاست کا موقف کیا ہے؟ اور اس پر اقوام متحدہ کی کون کون سی قرار دادیں منظور ہوئی ہیں، جن قوتوں نے ملک بھر میں ووٹ چوری کیا ان ہی قوتوں نے کشمیر میں بھی ووٹ چوری کرکے عمران خان کے حوالے کیا، موجودہ حکومت کے خلاف روڈ کاررواں بھی چلیں گے اور اسلام آباد کی طرف مارچ بھی ہوگا۔
افغانستان کے حالات پر انہوں ںے کہا کہ حکومت افغانستان پر طالبان کی حکومت کو غیر مشروط طور پر تسلیم کرے اور فراخدلی کا مظاہرہ کرے، امریکا اور نیٹو سمیت دیگر عالمی قوتیں بھی معاہدے کی پاس داری کریں، مان لیں کہ تم شکست کھا چکے ہو اور شکست خوردہ قوت کبھی شرائط عائد نہیں کرتی، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کے پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہوں۔
جلسے کے انتظامات
جے یو آئی ترجمان کے مطابق جلسہ گاہ میں بڑا اسٹیج تیارکیا گیا ہے جس پر 500 افراد بیٹھ سکیں گے جب کہ پنڈال میں ایک لاکھ کرسیاں لگائی گئی ہیں، جلسہ میں جے یوآئی کے 10 ہزار رضا کار سیکیورٹی پر مامور ہیں، سیاسی قائدین کے لیے اسٹیج کے عقب میں وی وی آئی پی راستہ تیار کیا گیا ہے۔
جلسہ گاہ میں وضو خانے اور عارضی واش روم بھی بنائے گئے ہیں اور کھانے پینے کیلیے عارضی کنٹین قائم کی گئی ہے۔ جلسہ گاہ میں تمام جماعتوں کے پرچم اور خیر مقدمی بینر آویزاں کیے گئے ہیں، جلسہ گاہ میں ساؤنڈ اور لائٹنگ کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، جلسے کا اسٹیج کنٹینر سے بنایا گیا ہے جو 20 فٹ اونچا، 160 فٹ چوڑا اور 160 فٹ لمبا ہے۔
جلسے کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جس میں اندرونی سیکیورٹی کے علاوہ ٹریفک کنٹرول، پانی پلانے، کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے اور دیگر امورکی انجام دہی شامل ہے۔
جلسہ گاہ کے اطراف میں انتظامیہ کے ساتھ مل کر پارکنگ اور سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور مختلف قافلوں کی آمد کے لیے مختلف روٹ کا تعین کیا گیا ہے۔
جلسہ گاہ میں داخلے سے پہلے تمام داخلی گیٹ پر واک تھرو گیٹ رکھے گئے ہیں۔ جلسہ گاہ کے اطراف سڑکوں پر بھی ساؤنڈ سسٹم نصب کیا گیا ہے۔ جلسہ گاہ میں پانی اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا کراچی باغ جناح میں جلسہ جاری ہے جس میں قائدین خطابات کررہے ہیں۔ اسٹیج پر مولانا فضل الرحمان، شہباز شریف، ساجد میر، ڈاکٹر عبدالمالک، جہانزیب جمالدینی، اویس نورانی اور دیگر موجود ہیں۔ جلسے میں شرکت کے لیے شہر کے مختلف علاقوں سمیت سندھ اور بلوچستان سے لوگ پہنچے ہیں۔
اپنے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے کراچی کے لیے 11 سو ارب کے پیکیج کا اعلان کیا لیکن آج تک عمران نیازی نے چند ٹکوں کے سوا کراچی کو کچھ نہ دیا، جھوٹے وعدوں پر عوام کو ٹرخایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : لوگوں اٹھو اور انقلاب لاؤ کیوں کہ انقلاب کے سوا کوئی راستہ نہیں، فضل الرحمان
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سندھ کے عوام سے جھوٹے وعدے کیے، عمران خان دن رات جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں، کراچی میں بوری بند لاشیں ملتی تھیں اور لوگوں کو بھتے کی پرچیاں دی جاتی تھیں لیکن اب بھتہ خوری کا خاتمہ ہوچکا ہے مسلم لیگ (ن) نے حکمت عملی کے ذریعے کراچی میں امن و امان بحال کیا۔
مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ کراچی ایک معاشی حب ہے لیکن اس کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا، اگر پی ڈی ایم کو موقع ملا تو اس شہر اور اس ملک کی ترقی کے لیے کام کرے گی، ہم تعلیم و صحت کو مفت فراہم کریں گے۔
انہوں ںے کہا کہ کراچی نے ایک ماں کی مانند پورے ملک بھر کے لوگوں کو اپنی گود میں سما رکھا ہے چاہے وہ پنجاب، بلوچستان، گلگت، کشمیر یا ملک کے کسی بھی علاقے سے آیا ہو۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس مہنگائی کے خلاف عوام کے طوفان کو اسلام آباد لے کر جانا ہوگا اور حکمرانوں کو خس و خاشاک کی طرح بہانا ہوگا، اس کرپٹ حکومت کو سیاسی طور پر دفن کرنے کے لیے فضل الرحمان کی قیادت میں لاکھوں لوگوں کا سمندر لے کر اسلام آباد ضرور جائیں گے۔
لوگوں اٹھو اور انقلاب لاؤ کیوں کہ انقلاب کے سوا کوئی راستہ نہیں، فضل الرحمان
فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو کہاں سے کہاں پہنچادیا؟ ہمیں ایک غیر محفوظ قوم بنادیا، آج دنیا آگے بڑھ رہی ہے لیکن پاکستان کو پیچھے دھکیل دیا گیا ہے، لوگوں اٹھو اور انقلاب لاؤ کیوں کہ انقلاب کے سوا کوئی راستہ نہیں، ایسی صورتحال میں خاموش نہیں رہ سکتے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ چین اس خطے کی طاقت ہے جسے اقوام متحدہ میں ویٹو پاور حاصل ہے، ہم نے چین کو پاکستان کے راستے سے تجارت کی دعوت دی، سی پیک شروع ہوا تو عالمی قوتوں کو برداشت نہیں ہوا کہ پاکستانی ترقی کی راہ پر جارہا ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان نے امریکا کے خلاف نمائشی مخالفت کی، تم کہتے ہو اڈے نہیں دو گے، اڈے تم سے مانگے کس نے ہیں؟ وہ تو ہیں ہی ان کے پاس، موجودہ حکومت نے تو اسلام آباد کے تمام ہوٹل امریکیوں کے حوالے کردیے، جو مودی ہمارا فون اٹھانے کو تیار نہیں ہم نے وہ کشمیر مودی کو بیچ دیا، جو بقیہ کشمیر رہ گیا تو اسے بھی عمران خان ریفرنڈم کی نذر کرنے کی بات کرتا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ اس وزیراعظم کو یہ تک نہیں پتا کہ کشمیر پر ریاست کا موقف کیا ہے؟ اور اس پر اقوام متحدہ کی کون کون سی قرار دادیں منظور ہوئی ہیں، جن قوتوں نے ملک بھر میں ووٹ چوری کیا ان ہی قوتوں نے کشمیر میں بھی ووٹ چوری کرکے عمران خان کے حوالے کیا، موجودہ حکومت کے خلاف روڈ کاررواں بھی چلیں گے اور اسلام آباد کی طرف مارچ بھی ہوگا۔
افغانستان کے حالات پر انہوں ںے کہا کہ حکومت افغانستان پر طالبان کی حکومت کو غیر مشروط طور پر تسلیم کرے اور فراخدلی کا مظاہرہ کرے، امریکا اور نیٹو سمیت دیگر عالمی قوتیں بھی معاہدے کی پاس داری کریں، مان لیں کہ تم شکست کھا چکے ہو اور شکست خوردہ قوت کبھی شرائط عائد نہیں کرتی، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کے پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہوں۔
جلسے کے انتظامات
جے یو آئی ترجمان کے مطابق جلسہ گاہ میں بڑا اسٹیج تیارکیا گیا ہے جس پر 500 افراد بیٹھ سکیں گے جب کہ پنڈال میں ایک لاکھ کرسیاں لگائی گئی ہیں، جلسہ میں جے یوآئی کے 10 ہزار رضا کار سیکیورٹی پر مامور ہیں، سیاسی قائدین کے لیے اسٹیج کے عقب میں وی وی آئی پی راستہ تیار کیا گیا ہے۔
جلسہ گاہ میں وضو خانے اور عارضی واش روم بھی بنائے گئے ہیں اور کھانے پینے کیلیے عارضی کنٹین قائم کی گئی ہے۔ جلسہ گاہ میں تمام جماعتوں کے پرچم اور خیر مقدمی بینر آویزاں کیے گئے ہیں، جلسہ گاہ میں ساؤنڈ اور لائٹنگ کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، جلسے کا اسٹیج کنٹینر سے بنایا گیا ہے جو 20 فٹ اونچا، 160 فٹ چوڑا اور 160 فٹ لمبا ہے۔
جلسے کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جس میں اندرونی سیکیورٹی کے علاوہ ٹریفک کنٹرول، پانی پلانے، کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے اور دیگر امورکی انجام دہی شامل ہے۔
جلسہ گاہ کے اطراف میں انتظامیہ کے ساتھ مل کر پارکنگ اور سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور مختلف قافلوں کی آمد کے لیے مختلف روٹ کا تعین کیا گیا ہے۔
جلسہ گاہ میں داخلے سے پہلے تمام داخلی گیٹ پر واک تھرو گیٹ رکھے گئے ہیں۔ جلسہ گاہ کے اطراف سڑکوں پر بھی ساؤنڈ سسٹم نصب کیا گیا ہے۔ جلسہ گاہ میں پانی اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔